ایس ایم حسن، تاثیر ،1 نومبر
پٹنہ، یکم نومبر:: بی جے پی بہار میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کے الزامات لگا رہی ہے۔ اس کے بارے میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا، “وہ (بی جے پی) جب ایک ساتھ تھے تو کبھی نہیں بولے۔ انہیں اس طرح بولنے کو کہا جاتا ہے، اسی لیے وہ بول رہے ہیں، ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ تمام تقرریاں اچھی طرح سے ہوئی ہیں۔ “یہ ہو رہا ہے.” دراصل، اپوزیشن بہار میں اساتذہ کی بھرتی کے عمل میں دھاندلی کا مسلسل الزام لگا رہی ہے۔ بی جے پی اور دیگر اپوزیشن کے تمام رہنما بہار حکومت سے اساتذہ کی بحالی کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بدھ کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپوزیشن کے الزامات پر وضاحت دی۔ بتا دیں کہ 2 نومبر کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار پٹنہ کے گاندھی میدان میں نو تعینات اساتذہ کو تقرری خط تقسیم کریں گے۔ سی ایم نتیش کمار پٹنہ کے گاندھی میدان میں اپنے ہاتھوں سے 5000 اساتذہ کو تقرری خط سونپیں گے۔ باقی 20 ہزار اساتذہ کو کابینہ کے وزراe سے ملازمت کے خطوط ملیں گے۔ 2 نومبر کو ریاست بھر میں 1 لاکھ 20 ہزار 336 اساتذہ کو تقرری خط دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ دیگر اضلاع میں منعقد ہونے والی تقریبات میں انچارج وزرائ اور دیگر عوامی نمائندے اور عہدیدار شرکت کریں گے۔ دریں اثنا، ثانوی تعلیم کے ڈائریکٹر کنہیا پرساد سریواستو نے کہا، ‘ہم نے تمام اضلاع میں اسی طرح کے پروگرام منعقد کیے ہیں۔ ضلع کے انچارج متعلقہ وزیر اساتذہ میں تقرری نامہ تقسیم کریں گے۔