تاثیر،۱۶ نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
جے پور،16؍نومبر: راجستھان اسمبلی انتخابات 2023 کو ذہن میں رکھتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعرات کو اپنا منشور جاری کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک کروڑ سے زائد لوگوں کی تجاویز لے کر اپنا منشور تیار کیا ہے۔ آج راجستھان میں بدعنوانی کے معاملے میں اگر کوئی پارٹی سب سے آگے ہے تو وہ کانگریس ہے۔ آج راجستھان میں پسماندہ طبقات اور درج فہرست ذاتوں کو مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اگر ہم خواتین کے خلاف جرائم کی بات کریں تو دیگر ریاستوں کے مقابلے راجستھان اس معاملے میں سب سے آگے ہے۔ اتنا ہی نہیں راجستھان میں ریکارڈ توڑ پیپر لیک کے معاملے بھی سامنے آئے ہیں۔جے پی نڈا نے مزید کہا کہ بی جے پی کا منشور ہمارے لئے روڈ میپ ہے۔ بی جے پی نے وہ کر دکھایا جو اس نے نہیں کہا تھا۔ آج راجستھان کے حالات کو دیکھتے ہوئے یہ بہت ضروری ہے کہ یہاں کانگریس کی حکومت بدلی جائے۔ آج یہاں کی خواتین، نوجوانوں اور کسانوں نے کانگریس کو حقیر سمجھا ہے۔ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ کانگریس کی شناخت بدعنوانی سے ہوتی ہے۔ بی جے پی کا منشور سب کا ساتھ سب کا وکاس کے منتر پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے راجستھان کو کافی مدد دی ہے۔ خاص طور پر اگر ہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی بات کریں تو مرکز نے راجستھان میں زبردست کام کیا ہے۔ اگر ہم گزشتہ 9 سالوں کی بات کریں تو مرکز کی وجہ سے ریاست میں 23 نئے میڈیکل کالج کھلے ہیں۔ منشور کو جاری کرتے ہوئے جے پی نڈا نے کہا کہ اگر راجستھان میں ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم امتحانی پیپر لیک اور دیگر گھوٹالوں کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دیں گے۔ راجستھان میں کانگریس پارٹی کے گزشتہ پانچ سال کے دور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے نڈا نے کہا کہ کانگریس حکومت نے راجستھان کی بہنوں، بیٹیوں اور ماؤں کی توہین کی ہے، امتحانی پرچے لیک ہوئے ہیں، غریب اور پسماندہ لوگوں پر مظالم اور کسانوں کی توہین کی گئی ہے۔