تاثیر،۲۳ نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
ڈاکٹر انشومن کمار
پٹنہ 23 نومبر۔۔۔ذیابیطس ایک سائلینٹ کلر ہے۔ یہ جسم کو اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے۔ یہ باتیں پٹنہ کے جئے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال کے شعبہ اینڈو کرائنولوجی اینڈ ذیابیطس کے ڈاکٹر انشومن کمار نے کہی۔ ذیابیطس کے عالمی دن کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جو جسم کے کئی حصوں کو متاثر کرتی ہے۔ڈاکٹر انشومن کمار، ڈپارٹمنٹ آف اینڈو کرائنولوجی اینڈ ذیابیطس جے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال نے ڈاکٹرس کی رائے میں ذیابیطس سے متعلق موضوع پر گفتگو کی۔
ذیابیطس کیا ہے؟
جئے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال کے شعبہ اینڈو کرائنولوجی اینڈ ذیابیطس کے ڈاکٹر انشومن کمار نے کہا کہ ذیابیطس کا مطلب صرف شوگر کو کنٹرول کرنا نہیں ہے۔یہ دل کا دورہ پڑنے سے لے کر گردے کے نقصان تک اور آنکھوں کی بینائی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔اس کے ساتھ یہ اعصابی نظام کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔اگر آپ اسے دیکھیں تو یہ ایک سائلینٹ کلر ہے۔ اگر کسی کو ذیابیطس ہے تو اسے چاہیے کہ وہ چوکنا رہے اور وقتاً فوقتاً اپنے سوگر کی جانچ کرواتے رہیں۔
جئے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال کے شعبہ اینڈو کرائنولوجی اینڈ ذیابیطس کے ڈاکٹر انشومن کمار نے کہا کہ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی خوراک پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔جنک فوڈ سے دور رہیں اور پھلوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ڈاکٹر انشومن نے یہ بھی کہا کہ اگر خوراک، ورزش اور وقتاً فوقتاً چیک اپ کرایا جائے تو ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے۔ ذیابیطس میں انسولین کے استعمال کے معاملے پر انشومن نے کہا کہ ذیابیطس وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا ہے۔انسولین بنانے والے خلیے وقت کے ساتھ مر جاتے ہیں۔اس لیے جو دوا آج کارآمد ہے کل کارآمد نہیں ہو سکتی۔جب ذیابیطس کا علاج کسی دوا سے نہیں ہوتا تو انسولین کا استعمال کیا جاتا ہے۔اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ جئے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال، پٹنہ میں ذیابیطس کے علاج کے لیے جدید سہولیات موجود ہیں۔ ہمارے یہاں وقف عملہ ہے۔ مریض کی تمام پیچیدگیوں کو دیکھ کر مناسب علاج کی سہولت ہے۔ ذیابیطس سے متعلق ٹیسٹ پیکج دستیاب ہیں جن سے مریض فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
جئے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال کے شعبہ اینڈو کرائنولوجی اور ذیابیطس کے ڈاکٹر انشومن کمار نے کہا کہ مریضوں کے لیے ذیابیطس کی علامات اور تشخیص کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔اکثر لوگ گھریلو علاج کی طرف رجوع کرتے ہیں لیکن مریض کے لیے ضروری ہے کہ وہ ڈاکٹر کے پاس جائیں تاکہ ذیابیطس کی بروقت نشاندہی ہو سکے اور اس کا علاج بھی ہو سکے۔اگر شوگر کے مریض کو مٹھائی زیادہ کھانے کا شوق ہو تو گھر والوں کو خیال رکھنا چاہیے کہ وہ مٹھائی نہ کھائے۔اس کے ساتھ طرز زندگی کا بھی مکمل خیال رکھنا چاہیے۔