سابق امریکی وزیرِ خارجہ ہنری کسنجر کا 100 برس کی عمر میں انتقال

تاثیر،۳۰ نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،30نومبر:امریکا کے سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر انتقال کر گئے۔ وہ نوبیل انعام یافتہ سفارتکار تھے اور ان کی عمر 100 برس تھی۔ رپورٹ کے مطابق اْن کی فرم ’ڈاکٹر کسنجر ایسوسی ایٹس‘ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ ایک معزز امریکی اسکالر اور تجربہ کار شخصیت ہنری کسنجر آج کنیکٹی کٹ میں اپنے گھر میں انتقال کر گئے۔امریکہ کی ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر نکسن اور فورڈ دونوں کے ادوار میں کسنجر نے امریکہ کے وزیرِ خارجہ کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔ دونوں ہی صدور کسنجر کی عالمی سیاست پر گہری نظر اور اقدامات کے متعرف تھے لیکن کسنجر کی سفارت کاری سے کئی تنازعات بھی جڑے ہیں۔کسنجر کو بطور ایک اسکالر جانا جاتا ہے جنہیں 1973 میں امن کے نوبیل انعام سے بھی نوازا گیا۔ قدامت پسند مفکر کسنجر کو ایک کامیاب سفارت کار کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جنہوں نے امریکہ کے چین سے تعلقات کا آغاز کیا اور سوویت یونین کی پیش قدمی روکی۔ویتنام کی جنگ ختم کرنے میں کردار ادا کرنے پر کسنجر اور ویتنام کے رہنما لیدک تھو کو مشترکہ طور پر امن کا نوبیل انعام دیا گیا تھا۔تاہم لے دک تھو نے نوبیل انعام لینے سے انکار کر دیا تھا کیوں کہ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ویتنام میں جنگ بندی معاہدے پر عمل نہیں ہو رہا۔ہنری کسنجر کی بطور سفارت کار مشرقِ وسطیٰ میں بھی کئی کامیابیاں شمار کی جاتی ہیں جن میں 1975 میں اسرائیل اور مصر میں صحرائے سینا کے حوالے سے ہونے والا معاہدہ بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے عربوں اور اسرائیل کے درمیان قیامِ امن کے لیے کوششیں کی تھیں جسے ’شٹل ڈپلومیسی‘ کا نام دیا جاتا رہا ہے۔ہنری کسنجر کی دنیا کے مختلف حصوں میں کئی کامیابیوں کے باوجود انہیں ایک متنازع شخصیت قرار دیا جاتا رہا ہے۔ ناقدین ان پر الزام لگاتے ہیں کہ انہوں نے کمبوڈیا میں کارپٹڈ بمباری کے احکامات دیے تھے۔ اسی طرح پاکستان کی فوجی حکومت کے مشرقی حصے، جسے اب بنگلہ دیش کہا جاتا ہے، میں اقدامات کی حمایت کی تھی۔اسی طرح کسنجر نے ارجنٹائن میں ریاستی پالیسی کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں کو روکنے میں بہت کم کردار ادا کیا۔