تاثیر،۲ نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
ڈھاکہ، 2 نومبر:بنگلہ دیش کی صائمہ واجد ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے جنوب مشرقی ایشیا کے خطے کی ریجنل ڈائریکٹر منتخب ہوگئیں۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی بیٹی اور دماغی صحت کی ماہر صائمہ واجد نے اس عہدے کے لیے دوسرے امیدوار نیپال کے ڈاکٹر شمبھو پرساد اچاریہ کو شکست دی، جو کہ ڈبلیو ایچ او کے ایک سینئر اہلکار ہیں۔ واجد یکم فروری کو چار سال کی مدت کے لیے اس عہدے کا چارج سنبھالیں گی۔
رکن ممالک نے نئی دہلی میں ڈبلیو ایچ او کی علاقائی کمیٹی برائے جنوب مشرقی ایشیا کے 76ویں اجلاس کے بند اجلاس کے دوران ووٹ دیا۔ واجد کے حق میں 8 ووٹ ڈالے گئے جبکہ شمبھو پرساد آچاریہ کو دو ووٹ ملے۔ عالمی ادارہ صحت کے ایک بیان کے مطابق، نامزدگی کو ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ کے 154ویں اجلاس کے دوران پیش کیا جائے گا، جو 22 سے 27 جنوری تک جنیوا میں منعقد ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر کے انتخاب میں جنوب مشرقی ایشیا کے 11 ممالک – بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، مالدیپ، میانمار، نیپال، سری لنکا، تھائی لینڈ اور مشرقی تیمور کے وزرائے صحت خفیہ ووٹ ڈالتے ہیں۔
صائمہ واجد اس عہدے تک پہنچنے والی بنگلہ دیش کی دوسری نمائندہ ہیں۔ اس سے قبل بنگلہ دیش کے سید مدثر علی اس عہدے پر فائز تھے۔ انہوں نے اپنے انتخابی منشور میں کہا تھا کہ وہ ایک ایسے نقطہ نظر کی حمایت کریں گی جو مقامی حقائق کے ساتھ مقامی صحت کے حل پر مبنی ہو۔
خیال کیا جاتا ہے کہ بھارت نے صائمہ واجد کے حق میں ووٹ دیا۔ واجد ووٹنگ سے پہلے انڈونیشیا اور ہندوستان گئی تھیں۔ وہ جی 20 کانفرنس کے دوران اپنی والدہ شیخ حسینہ کے ساتھ نئی دہلی بھی آئی تھیں اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ تاہم انتخابات سے قبل ڈبلیو ایچ او کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں واجد کے خلاف خاندانی سیاست کے الزامات لگائے گئے تھے اور ووٹنگ کے شفاف عمل پر زور دیا گیا تھا۔