محکمہ آثار قدیمہ نے گیانواپی کے سائنسی سروے کی رپورٹ داخل کرنے کے لیے وقت مانگا

تاثیر،۱۷  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی،17 نومبر:گیانواپی مسجد کے سروے کو لے کر ایک بڑا اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ اے ایس آئی نے کہا کہ اس نے وارانسی کی گیانواپی مسجد کے سروے پر رپورٹ داخل کرنے کے لیے ایک وقت کی حد مانگی ہے۔ اے ایس آئی نے متنازعہ گیانواپی مسجد کمپلیکس کے سروے پر اپنی رپورٹ داخل کرنے کے لیے 15 دن کی توسیع مانگی ہے۔ یہ سروے، جو تقریباً 100 دنوں تک جاری رہا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا مسجد پہلے سے موجود ڈھانچے پر بنائی گئی تھی، پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے۔ اے ایس آئی کو 2 نومبر کو ہی 15 دن کی توسیع ملی تھی۔ اے ایس آئی نے گزشتہ پیر کو اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ اے ایس آئی کو اپنے سروے کے نتائج مرتب کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وارانسی میں گیانواپی معاملے میں مسلم فریق کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس پریتنکر دیواکر نے کیس کو سنگل جج بنچ سے منتقل کرنے کا جو فیصلہ لیا ہے وہ برقرار رہے گا۔ سپریم کورٹ نے مسلم فریق کی طرف سے دیے گئے چیلنج کو مسترد کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے فیصلے میں مداخلت سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ہم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس کو فیصلہ کرنے دیں۔ مسلم فریق نے کہا تھا کہ نظام کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ دوسرے بنچ میں ہونے والی سماعت پر کسی فریق نے کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا۔ سماعت مکمل ہونے اور فیصلہ محفوظ ہونے پر چیف جسٹس نے کیس اپنی عدالت میں منتقل کردیا۔ دراصل، چیف جسٹس پریتنکر دیواکر نے خود کو جسٹس پرکاش پاڈیا کی عدالت سے ٹرانسفر کر لیا تھا، جو گزشتہ دو سال سے اس کیس کی سماعت کر رہے تھے۔ چیف جسٹس پرتینکر دیواکر نے کہا تھا کہ جسٹس پاڈیا دائرہ اختیار کے بغیر کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ اس کے خلاف مسلم فریق کی طرف سے دائر درخواست کو بھی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے مسترد کر دیا۔