تدوین متن ایک اہم لیکن مشکل فن ہے: پروفیسر نسیم الدین فریس

تاثیر،۵ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

حیدرآباد:5؍ دسمبر(پریس نوٹ) ’’تدوین متن کا مقصد اصل متن کی بازیافت ہے۔ یہ ایک فن ہے جس کا تعلق تحقیق سے ہے۔ ترتیب بکھری ہوئی چیزوں کو تقدیم و تاخیر کا لحاظ رکھتے ہوئے جمع کرنا ہے۔ متن کے منتشر اجزا کو یکجا کرنا تدوین ہے۔ تدوین متن کسی متن کے دستیاب مختلف نسخوں کو سامنے رکھ کر صحیح ترین متن تیار کرنا ہے۔” ان خیالات کا اظہار ممتاز محقق و ماہر دکنیات اور سابق صدر شعبۂ اردو، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، پروفیسر محمد نسیم الدین فریس نے شعبۂ اردو کی جانب سے آج اسکول براے السنہ، لسانیات و ہندوستانیات کے کانفرنس روم میں ’’تدوین متن:اصول اور طریقۂ کار‘‘ کے موضوع پر منعقدہ خصوصی لیکچر میں کیا۔ انھوں نے متن کی تفصیلی تعریف بیان کی اور اس کی مختلف اقسام پر روشنی ڈالی۔ متن تحریر کرنے کے لیے جن مختلف چیزوں مثلاً کاغذ، پیڑ کی چھال، پتے، پتھر، ہڈی وغیرہ سے بھی واقف کرایا۔ انھوں نے کاترے کے حوالے سے بتایا کہ اصل نسخے سے جب کوئی نقل تیار کی جاتی ہے تو اس میں تین فیصد غلطیاں در آتی ہیں۔ اس سے درجہ بہ درجہ جتنی نقلیں تیار ہوتی ہیں ان میں غلطیوں کا فیصد بڑھتا جاتا ہے۔ لغزش قلم، لغزش چشم اور لغزش گوش کی وجہ سے متن مسخ ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات تعصب یا عقیدت کی وجہ سے بھی متن مسخ ہو جاتا ہے۔ وقت، موسم، گرد و غبار، کیڑے مکوڑے وغیرہ مخطوطات کی دشمن ہیں۔ مدون متن کا کام یہ ہے کہ وہ اپنے علم اور تجربے سے کام لے کر متن کو اس صورت میں پیش کرے جو مصنف کے ذہن میں موجود تھا۔ مدون متن کے لیے مصنف کی مکمل سوانح، اس سے پہلے اور بعد کی زبان اور اس کے الفاظ، متروکات، مخطوطے یا نسخے سے متعلق عہد وغیرہ پر مکمل نظر ہونی چاہیے۔ پروگرام کی صدارت صدر شعبہ پروفیسر شمس الہدیٰ دریابادی نے کی۔ انھوں نے تدوین متن کے حوالے سے پروفیسر نسیم الدین فریس کی گفتگو کو نہایت کار آمد قرار دیا اور اس بات کا تیقن دیا کہ شعبے کی جانب سے آئندہ بھی اس طرح کے اہم موضوعات پر لیکچر کا انعقاد کیا جائے گا۔ پروفیسر مسرت جہاں نے مہمان مقرر کا جامع تعارف پیش کیا۔ نظامت پروگرام کے کوآرڈنیٹر ڈاکٹر فیروز عالم اسوسی ایٹ پروفیسر شعبۂ اردو نے کی۔ اظہارِ تشکر ڈاکٹر جابر حمزہ نے کیا۔ اس موقعے پر شعبہ کے دیگر اساتذہ ڈاکٹر ابو شہیم خاں، ڈاکٹر بی بی رضا اور ڈاکٹر بدر سلطانہ کے علاوہ ریسرچ اسکالرز بھی موجود تھے۔یونیورسٹی کے کلچرل کوآرڈنیٹر جناب معراج احمد، میوزیم کیوریٹر جناب حبیب احمد اور بی سی جے کے طالب علم محمد فہیم نے پروگرام میں تکنیکی تعاون پیش کیا۔