تاثیر،۱۵ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
تل ابیب ،15دسمبر:امریکی مشیر سلامتی سے ملاقات میں جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کے خلاف اسرائیل کی مکمل فتح تک جنگ جاری رکھنے کا اپنا مؤقف دوہرا دیا۔تل ابیب میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات میں نیتن یاہو نے امریکی مؤقف سے اختلاف کرتے ہوئے دو ریاستی حل کو بھی مسترد کردیا۔نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگ کے بعد غزہ کے کنٹرول سے متعلق امریکی مؤقف سے اتفاق نہیں کرتے، دو ریاستی حل بھی قبول نہیں ہے۔امریکی مشیر سے ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نے حوثیوں اور حزب اللہ سے لاحق خطرات پر بھی بات چیت کی۔اس سے پہلے جیک سلیوان سے ملاقات میں اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلنٹ نیکہا تھا کہ حماس سے جنگ کئی ماہ سے زیادہ جاری رہ سکتی ہے۔امریکی مشیر سلامتی جیک سلیوان کی اسرائیلی حکام سے ملاقاتوں کے بعد وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا جنگ کا جلد خاتمہ چاہتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ سبھی جلد از جلد اس جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔جان کربی کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل کو جنگ بندی سے متعلق کوئی شرائط ڈکٹیٹ نہیں کر رہے تاہم اس ٹائم لائن کو فالو کر رہے ہیں جو کہ اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے دی گئی تھی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی ترجمان نے کہا تھا کہ غزہ میں سویلین ہلاکتوں پر اسرائیل کو اپنے تحفظات سے ا?گاہ کردیا ہے، اسرائیل کو اپنی کارروائیوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے سے بچنا چاہیے۔اس سے قبل امریکی صدر نے اپنے بیان میں اسرائیلی وزیراعظم کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پر بلاتفریق بمباری سے اسرائیل اپنی عالمی حمایت کھو رہا ہے، انہوں نے نیتن یاہو کو مشورہ دیا کہ اسرائیل کو اپنی انتہائی دائیں بازو کی قدامت پرست کابینہ میں تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے۔امریکی صدر کے بیان کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عالمی حمایت ساتھ ہو یا نہ ہو لیکن غزہ میں کامیابی حاصل کرنے تک اسرائیل اپنی جنگ جاری رکھے گا۔