تاثیر،۲۲ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
ارریہ :- ( مشتاق احمد صدیقی ) انڈیا اتحاد کی تمام جماعتوں نے کل جمعہ کو مودی سرکار کی آمریت اور ہٹلر شاہی کے خلاف زبردست احتجاجی مارچ نکالا، جو کالی مندر چوک سے چاندنی چوک تک پہنچا اور یہاں احتجاجی مظاہرہ ایک اجلاس عام میں تبدیل ہو گیا، اس احتجاجی اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز کی مودی سرکار کو روکو! اور برسر اقتدار حکومت کےخلاف شگاف فلک نعروں سےارریہ شہر گونج اٹھا۔ تمام پارٹیوں کے قائدین نے اپنے اپنے پارٹی کے جھنڈے ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔احتجاجی مارچ کی قیادت سابق ایم پی اور آر جے ڈی کے سینئر لیڈر سرفراز عالم، کانگریس کے ضلع صدر اور سابق ایم ایل اے ذاکر انور نے مشترکہ طور پر کیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں آر جے ڈی کے ضلع صدر منیش یادو، جے ڈی یو کے ضلع صدر آشیش پٹیل اور کمیونسٹ کے ڈاکٹر ایس آر جھا اپنی پارٹی کے سبھی لیڈروں کے ساتھ احتجاجی مارچ میں شامل تھے۔موقع پر موجود سابق ایم پی سرفراز عالم نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت چاہتی ہےکہ عوام صرف ان کو اپنا ووٹ دے تاکہ ملک کو آمرانہ طریقے سے چلائیں جس سے یہ ملک تباہ ہو جائے گا۔عوام اسے برداشت نہیں کرے گی۔کانگریس کے ضلع صدر سابق ایم ایل اے ذاکر انور نے کہا کہ مودی حکومت آئین کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے جس میں اپوزیشن کے تمام منتخب ارکان پارلیمنٹ کی توہین کرنے کے بعد انہیں پارلیمنٹ سے معطل کر دیا گیا ہے۔ذاکر انور نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے، جس کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔موقع پر آر جے ڈی کے ضلع صدر منیش یادو اور جے ڈی یو کے ضلع صدر آشیش پٹیل نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے، اس لئے وہ ذات پرستی کی بات کر کے لوگوں کو گمراہ کر کے اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کرتی ہے۔ مندروں، مسجدوں اور کبھی سمسان اور قبرستان کے بارے میں بول کر عوام کو لڑانے کا کام کرتی ہے۔آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بہار میں بی جے پی کا کھاتہ تک نہیں کھلےگا۔ اس احتجاجی مظاہرے اور احتجاجی اجلاس میں معصوم رضا، بھولا شنکر تیواری، تپن دا، سریش پاسوان، لولی نواب، اشتیاق حسن، جگدیش جھا، گڈو، ششی بھوشن جھا، افسانہ حسن، محتشم اختر، چنگیز انصاری سمیت تمام جماعتوں کے رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔