تاثیر،۱۵ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
بھوپال، 15 دسمبر: وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے جمعہ کو منترالیہ سے وی سی کے ذریعہ ’’وکست بھارت سنکلپ یاترا‘‘ کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا سنکلپ پتر ریاست کے لیے وزیر اعظم مودی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے تمام محکموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سنکلپ پتر 2023 کے مطابق قراردادوں اور اعلانات پر عمل ا?وری کے لیے سات دنوں کے اندر روڈ میپ تیار کریں۔ یہ مدھیہ پردیش کے مستقبل کا وڑن ہے۔ اسے مشن موڈ میں نافذ کریں۔ سنکلپ پتر 2023 کی قراردادوں اور اعلانات کے موثر نفاذ کا چیف سکریٹری سطح پر باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔
قرارداد خط 2023 میں خوشحال کسانوں، قبائلی بہبود، اچھی تعلیم اور قابل نوجوان، سب کے ساتھ ترقی، مضبوط انفراسٹرکچر، صحت مند ریاست، ترقی پسند معیشت اور صنعتی ترقی، اچھی حکمرانی اور امن و امان، خواتین کو بااختیار بنانے اور ثقافتی ورثے کے نکات شامل ہیں۔ اس کے تحت ترقی اور عوامی بہبود کے لیے کیے جانے والے کاموں کے اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔
کسانوں کے لیے – سنکلپ پترمیں گندم اور دھان کی امدادی قیمت پر بونس کی ضمانت دی گئی ہے۔ اس کے تحت گیہوں 2700 روپے فی کوئنٹل اور دھان 3100 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے خریدا جائے گا۔ پی ایم کسان سمان ندھی اور مکھیہ منتری کسان کلیان یوجنا کے تحت 12,000 روپے کی سالانہ مالی امداد جاری رہے گی۔
اگلے 5 سالوں میں قبائلی طبقے کی صحت، تعلیم اور سماجی بااختیار بنانے پر 3 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ تندو پتہ جمع کرنے کا ریٹ 4 ہزار روپے فی بوری ہوگا۔ ہر ایس ٹی بلاک میں ایکلویہ ودیالیہ قائم کیا جائے گا۔ ایس ٹی اکثریت والے اضلاع منڈلا، کھرگون، دھار، بالاگھاٹ اور سیدھی میں میڈیکل کالج بنائے جائیں گے۔ ٹرائبل شرائن کنزرویشن مشن کے تحت پوجامقامات کی توسیع اور تزئین و ا?رائش پر 100 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
غریب گھرانوں کے طلبہ کو کلاس 1 سے 12 تک مفت تعلیم دی جائے گی اور اسکول بیگ، کتابیں اور یونیفارم کے لیے 1200 روپے سالانہ امداد دی جائے گی۔ سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے تمام طلباء کو مڈ ڈے میل کے ساتھ غذائیت سے بھرپور ناشتہ بھی دیا جائے گا۔ مدھیہ پردیش انسٹی ٹیوٹ ا?ف ٹیکنالوجی ہر ڈویڑن میں قائم کیا جائے گا۔ ہر خاندان کو کم از کم ایک روزگار یا خود روزگار کا موقع دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سیکھو کماو? اسکیموں کے تحت نوجوانوں کو ہنر کی تربیت کے لیے 10,000 روپے تک کا وظیفہ دیا جائے گا۔ ہر ضلع میں سپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے۔
تمام غریب خاندانوں کو مفت راشن فراہم کرنے کے لیے پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کو 5 سال تک بڑھایا جائے گا۔ ریاست میں کوئی بھی خاندان بے گھر نہیں رہے گا۔ اس کے لیے پردھان منتری ا?واس یوجنا کے ساتھ مکھیہ منتری جن ا?واس یوجنا شروع کی جائے گی۔ بزرگ اور معذور شہریوں کو 1500 روپے ماہانہ پنشن کا فائدہ دیا جائے گا۔ جیگ ورکرز ویلفیئر بورڈ قائم کیا جائے گا۔ 18 روایتی کاریگر گروپوں کو پی ایم وشوکرما اسکیم کے تحت 15000 روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔ غیر منظم کارکنوں کی 100 فیصد رجسٹریشن ای شرم پورٹل اور ا?یوشمان بھارت کے تحت کی جائے گی۔
بندیل کھنڈ، وندھیہ اور مہا کوشل تین ترقیاتی بورڈ بنائے جائیں گے۔ اٹل گرہ جیوتی یوجنا کے تحت تمام گھروں کو 100 روپے میں 100 یونٹ بجلی کا فائدہ دیا جائے گا۔ 6 نئے ایکسپریس وے – وندھیہ ایکسپریس وے، نرمدا پاتھ، اٹل پرگتی پتھ، مالوہ نماڑ پتھ، بندیل کھنڈ پتھ اور مدھیہ بھارت وکاس پتھ بنائے جائیں گے۔ 80 ریلوے اسٹیشنوں کی عالمی معیار کی جدید کاری، وندے میٹرو اور وندے بھارت سلیپر ٹرین اور ریوا، سنگرولی اور شہڈول میں ہوائی اڈے بنائے جائیں گے۔ بھوپال، اندور، گوالیار اور جبل پور میں میٹرو لائنیں تعمیر کی جائیں گی۔
ریاستی حکومت ا?یوشمان بھارت کے تمام استفادہ کنندگان کے اخراجات برداشت کرے گی چاہے خرچہ 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہو۔ 20,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے مدھیہ پردیش انسٹی ٹیوٹ ا?ف میڈیکل سائنس، اٹل میڈیسٹی اینڈ ہاسپٹل اور ا?ئی سی یو میں بستروں کی تعداد کو ہر ڈویزن میں ایمس کی طرح دوگنا کیا جائے گا۔ ہم اگلے پانچ سالوں میں ہر لوک سبھا حلقہ میں میڈیکل کالج قائم کرکے 2 ہزار سیٹیں بڑھائیں گے۔ ہر ضلع میں نرسنگ کالج قائم کیا جائے گا۔
مدھیہ پردیش کی معیشت کو ملک کی ٹاپ 3 معیشتوں میں شامل کریں گے اور اگلے 7 سالوں میں اسے 45 لاکھ کروڑ روپے کا بنائیں گے۔ ریاست میں فی کس ا?مدنی کو دوگنا کریں گے۔ یہ 20 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری (FDI) کو بھی راغب کرے گا۔ ایکسپریس وے کے قریب ایک صنعتی کوریڈور تعمیر کیا جائے گا جس سے ساڑھے چار لاکھ سے زائد نوجوانوں کو روزگار اور خود روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔ دس نئے ایم ایس ایم ای کلسٹرز بنائے جائیں گے، جس میں 5 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
گڈ گورننس کے لیے بھوپال اور اندور کے بعد جبل پور اور گوالیار میں بھی پولس کمشنر سسٹم نافذ کیا جائے گا۔ بھوپال میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا نیا کیمپس تعمیر کیا جائے گا۔
تمام بی پی ایل خاندانوں کی طالبات کو کے جی سے پی جی تک مفت تعلیم کا فائدہ فراہم کیا جائے گا۔ پی ایم اجولا اسکیم کے تحت خواتین کو 450 روپے میں سلنڈر دیا جائے گا۔ لکھ پتی اسکیم کے تحت پندرہ لاکھ دیہی خواتین کو ہنر کی تربیت دی جائے گی۔ 1 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ خواتین کو مالی امداد کے ساتھ رہائش کا فائدہ ملے گا۔ تمام بی پی ایل کنبوں کی لڑکیوں کو پیدائش سے لے کر 21 سال تک 2 لاکھ روپے کا مجموعی فائدہ دیا جائے گا۔