تاثیر،۱۰ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
گروگرام ،10؍دسمبر:دہلی سے متصل گروگرام سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک گھریلو ملازمہ کو پہلے مارا پیٹا گیا اور بعد میں کتے سے بھی کٹوایا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس نے ہفتہ کو بتایا کہ گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنے والی ایک 13 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا، کتے نے کاٹا اور اس کے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا جس کے لیے وہ گروگرام کے سیکٹر 57 میں کام کرتی تھی۔پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی ماں کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق جس گھر میں لڑکی کام کرتی تھی وہاں کی خاتون اکثر اسے لوہے کی راڈ اور ہتھوڑے سے مارتی تھی جب کہ اس کے دونوں بیٹے اس کے کپڑے اتار کر اس کی عریاں ویڈیوز بناتے تھے۔ اسے نامناسب طریقے سے چھوتا تھا۔لڑکی، جسے منہ باندھ کر ایک کمرے میں یرغمال بنا کر رکھا گیا تھا، اتوار کو اس وقت رہا کر دیا گیا جب اس کی ماں اپنے آجر کے ساتھ وہاں پہنچی۔ پولیس نے بتایا کہ اپنی شکایت میں ماں نے کہا کہ اس کی بیٹی کو 48 گھنٹے میں صرف ایک بار کھانا دیا جاتا تھا اور اس کے منہ پر ٹیپ لگا دیا جاتا تھا تاکہ وہ کوئی شور نہ کر سکے۔سیکٹر 51 مہیلا تھانے میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کے مالکان اس کے ہاتھوں پر تیزاب ڈالتے تھے اور اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتانے پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے تھے۔ لڑکی کی ماں، جس کا تعلق بہار سے ہے، نے بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی کو 27 جون کو سیکٹر 57 میں ششی شرما کے گھر پر قریبی علاقے میں گاڑیوں کی صفائی کرنے والے ایک شخص کی مدد سے نوکری دلائی تھی۔