جموں و کشمیر میں سردی کا ستم جاری، چلی کلاں جلد شروع ہوگی، ہڈیوں کو ٹھنڈا کرنے والی سردی ہوگی

تاثیر،۲۰ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی،20؍دسمبر:: کشمیر میں کم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کئی ڈگری سیلسیس نیچے ریکارڈ کیا گیا۔ وادی میں 40 دن کی شدید سردی شروع ہونے والی ہے، جسے ‘چِلّی کلاں’ کہا جاتا ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ معلومات دی۔ حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں منگل کی رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ رات درجہ حرارت صفر سے 3.7 ڈگری نیچے تھا۔عہدیدار نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.3 ڈگری سیلسیس اور بارہمولہ ضلع کے مشہور سکی ریزورٹ گلمرگ میں منفی 4.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی چار ڈگری سیلسیس، کوکرناگ میں منفی 3.3 ڈگری سیلسیس اور کپواڑہ میں منفی 3.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز تک کشمیر میں موسم خشک رہنے اور کم سے کم درجہ حرارت مزید گرنے کی پیش گوئی کی ہے۔ کشمیر کے کئی علاقوں میں بجلی کے مسئلے کی وجہ سے لوگ ‘کانگڑی’ کا استعمال کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ سردی کے دنوں میں جموں و کشمیر کے لوگ کنگری کے ساتھ خود کو گرم رکھتے ہیں۔ کانگڈی ایک مٹی کا برتن ہے جسے لکڑی کی ٹوکری کے اندر رکھا جاتا ہے، جس میں چارکول جلایا جاتا ہے۔ سخت سردی میں یہ ایک پورٹیبل اور موو ایبل ہیٹر کی طرح ہوتا ہے جسے کشمیری سردی سے بچانے کے لیے اونی کپڑوں کے اندر رکھتے ہیں۔ خود کو گرم رکھنے کا یہ کشمیریوں کا پرانا طریقہ ہے۔درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے بہت سے پانی کے ذخائر جم گئے ہیں اور بچوں اور بوڑھوں میں سانس کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ ‘چِلّی-کلان’ 40 دنوں کی شدید سردیوں کی مدت ہے جب سردی کی لہر خطے سے ٹکرا جاتی ہے اور درجہ حرارت اتنا کم ہو جاتا ہے کہ مشہور ڈل جھیل سمیت آبی ذخائر جم جاتے ہیں۔ وادی کے بہت سے حصوں کو اس صورت حال کا سامنا ہے، اس عرصے میں اکثر علاقوں میں خاص طور پر اونچی جگہوں پر اکثر اور بھاری برف باری ہوتی ہے۔’چلئی کلاں’ 21 دسمبر سے شروع ہوتی ہے اور 31 جنوری کو ختم ہوتی ہے۔ اس کے بعد کشمیر میں 20 دن ‘چِلّی خورد’ (چھوٹی سردی) اور 10 دن ‘چِلّی-بچہ’ (ہلکی سردی) کی مدت ہوتی ہے۔ اس دوران سردی کی لہر جاری رہتی ہے۔