جن ادھیکار پارٹی لوک تانترک کے قومی صدر راجیش رنجن پپو یادو جی نے دربھنگہ ڈی ایم سی ایچ شراب معاملے میں انتظامیہ پر سوال اٹھاتے ہوئے

تاثیر،۲۷ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

بسفی مدھوبنی محمد سالم آزاد
جن ادھیکار پارٹی لوک تانترک کے قومی صدر کم ایم پی راجیش رنجن عرف پپو یادو نے ڈی ایم سی ایچ شراب معاملے میں انتظامیہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دربھنگہ انتظامیہ شرابیوں اور غیر پیشہ ور ڈاکٹروں کو بچانے کی پوری کوشش کر رہی ہے، جس میں دو وزیر مسلسل کام کر رہے ہیں۔ جعلی ڈاکٹروں کو بچانے کی کوشش!  آخر شراب کے معاملے میں صرف ایک ڈاکٹر کے خلاف ہی مقدمہ کیوں درج کیا گیا جبکہ شراب نوشی کے واقعہ میں 10 سے 12 ڈاکٹروں کے ساتھ ڈی ایم سی ایچ کے پرنسپل بھی موجود تھے۔دربھنگہ ضلع پولس انتظامیہ کو چاہئے کہ ان لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں بھیجے۔ جیل بھیج دیا گیا، لیکن پولیس انتظامیہ مسلسل شرابی ڈاکٹروں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے، بہار میں مکمل پابندی کا قانون ہوگا تو وہی قانون جو غریبوں کو جیل بھیجتا ہے، وہی قانون ڈاکٹروں کو بھی جیل بھیجے گا۔  میں اسے مرتے دم تک برداشت نہیں کروں گا اور اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھوں گا جب تک شراب کیس میں قصوروار ڈاکٹروں کو جیل نہیں بھیج دیا جاتا۔میری دربھنگہ پولیس انتظامیہ سے درخواست ہے کہ وہ کسی کے دباؤ میں آئے بغیر ڈی ایم سی ایچ کے پرنسپل کے ساتھ ساتھ مجرموں کو بھی گرفتار کرے۔ ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا جائے، تاکہ نتیش کمار کی طرف سے بہار میں بنائے گئے مکمل شراب بندی قانون کا اچھا پیغام نہ صرف بہار بلکہ پورے ہندوستان میں جائے، مجھے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یوٹیوب پر کچھ دوست ڈاکٹرز چینلز چلا رہے ہیں وہ صحافیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اگر آج کسی نے کسی صحافی پر حملہ کیا تو اس کے براہ راست ذمہ دار صرف شراب نوشی میں ملوث ڈاکٹر ہوں گے۔جب تک میں زندہ ہوں کسی بھی صحافی کو کسی مافیا سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، بتا دیں کہ قومی صدر پپو یادو جی دربھنگہ میونسپل کارپوریشن کے پہلے ڈپٹی میئر آنجہانی احسان الحق کی رہائش گاہ پر ان کے سوگوار خاندان سے ملنے پہنچے تھے، جس کے بعد جاپ اکالیات کے ضلع صدر کم کونسلر پپو سردار کے بیٹے کے پاس کثیر تعداد میں پہنچ کر پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔اس موقع پر ضلع صدر ڈاکٹر منا خان، چنمن یادو، پوتن بہار، ایڈوکیٹ سنیل کمار، چندرکانت سنگھ، عاصمہ خاتون، دیپک جھا، کنول پانڈے، محمد کاشف، سونو خان، اسماعیل اختر، پرشانت سنگھ ان کے ہمراہ تھے۔، توفیق خان وغیرہ موجود تھے،