تاثیر،۱ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
واشنگٹن،یکم اکتوبر:ایجنسی فرانس پریس نے حماس کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حماس کی جانب سے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کی تیاری کی جارہی ہے۔ ساتویں روز جنگ بندی آج صبح 7 بجے یا پاکستانی وقت کے مطابق 10 بجے ختم ہو رہی ہے۔ذرائع نے کہا ثالث فی الحال جنگ بندی میں ایک اضافی دن کے لیے مضبوط اور مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ پھر اسے مزید دنوں تک بڑھانے کے لیے کام کیا جائے گا۔ حماس توسیع کے لیے تیار ہے۔ اسرائیل نے ثالثوں کو آگاہ کیا ہے کہ اگر حماس مطلوبہ تعداد میں یرغمالیوں کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے تو وہ بھی جنگ بندی میں توسیع کا طلب گار ہے۔جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ وہ قطر اور مصر کے ساتھ مل کر حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا کہ اگر اسرائیل حماس کا دوبارہ تعاقب کا فیصلہ کرے گا تو امریکہ اس کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکی حکام غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے خاتمے کے بعد بھی اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرتے رہیں گے۔جن کربی نے یہ بھی کہا کہ یقینی طور پر ہم اب بھی سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف کارروائی کرنے کا حق اور ذمہ داری حاصل ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ سیزفائر کے خاتمے کے بعد وہ دوبارہ حماس کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔ امریکی قیدیوں کے بارے میں جان کربی نے کہا کہ چھ امریکی اب غزہ سے نکل چکے ہیں اور ایک خاتون ایسی بھی ہے جس کی شناخت نہیں ہو سکتی۔جان کربی نے کہا کہ امریکہ القدس کے قریب فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتا اور اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیتا ہے۔ اس حملے میں القدس کے ایک بس سٹیشن پر فائرنگ سے تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری حماس نے قبول کی تھی۔