عارف قتل کے خلاف احتجاج میں اے آئی ایم آئی ایم کے کارکنوں وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا

تاثیر،۲۷ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

سوپول (محمد ابوالمحاسن ( عارف قتل کیس کے خلاف احتجاج میں اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کےرہنماؤں اور کارکنوں نے گذشتہ کل شام ضلع سوپول کے چھاتاپور پور بلاک علاقے کے مہدی پور بازار میں جامع مسجد چوک کے قریب بہار کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے یوتھ کے ضلع صدر خلیق اللہ انصاری نے بتایا کہ گزشتہ ہفتہ کی رات بے خوف مجرموں نےسیوان کے حسین گنج تھانہ علاقہ کےرہنے والے اے آئی ایم پارٹی کے ضلع کوآرڈینیٹرعارف جمال کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے اسپتالوں کی حالت ایسی ہے کہ عارف کو علاج کے لیے در بدربھٹکنا پڑا،اسی دوران عارف کی موت ہوگئی۔ سب سے بڑی بات یہ ہے۔نتیش اور تیجسوی کی حکومت میں بہار میں پچھلے کچھ سالوں میں مجرموں کے حوصلےبہت بڑھ گئے ہیں بہار میں کسی بھی وقت کسی کا بھی قتل عام ہو جارہا ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ اس حادثہ کے اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیےعارف کے اہل خانہ کو فوری نوکری اور ایک کروڑ روپے معاوضہ دیا جائےقاتلوں کو سزائے موت دی جائے ایسا نہ ہونے کی صورت میں پورے بہار میں زبردست تحریک چلائی جائے گی۔ایم آئی ایم کے ضلع یوتھ ضلع سکریٹری نور عالم ندوی نے کہا کہ نتیش کمار اور تیجسوی یادو کی حکومت پردے کے پیچھے سے گنداکھیل کھیل رہی ہے، جنہوں نے بہار کے ریاستی صدر اور امور کے ایم ایل اےاختر الایمان کو دھمکی دی تھی اور ان کا فیس بک اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا تھا۔مجرم کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی راگھوپور یوتھ بلاک کے صدر ہدایت اللہ رحمانی نے کہا کہ عارف کا قتل بہار کے قانون اور ملک کی جمہوریت کا قتل ہے، اگر وزیر اعلیٰ نتیش کمار کےدور میں کھلے عام قتل کا یہ سلسلہ جاری رہا تو لوگوں کا اعتماد حکومت سے ختم ہوجائے گا۔ ہماری پارٹی بہار حکومت کے سربراہ نتیش کمار سے مطالبہ کرتی ہے کہ بہارمیں بغیر کسی تاخیر کے قانون کی حکمرانی قائم کی جائے، عارف کے قاتل کو پھانسی دی جائے اور جو بھی اس قتل میں ملوث ہے اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائےتاکہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کا کام انجام دینے سے پہلے سو بار سوچیں۔اس موقع پر پپرا یوتھ بلاک صدر حافظ محمد صدام، سمراہی نگر پنچایت یوتھ صدر راہل کمار، محمد افروز،محمدامام الدین وغیرہ موجود تھے۔