تاثیر،۱۱ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی ،11؍دسمبر: ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے پارلیمنٹ کی رکنیت سے اپنے اخراج کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ مہوا موئترا کی لوک سبھا کی رکنیت جمعہ (8 دسمبر) کو رشوت لینے اور پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے معاملے میں منسوخ کر دی گئی (کیش فار استفسار)۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ پر ووٹنگ کروائی، جسے صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔ لوک سبھا سے نکالے جانے کے بعد مہوا نے کہا کہ ایتھکس کمیٹی نے مجھے جھکانے کے لیے بنائی گئی اپنی رپورٹ میں ہر اصول کو توڑا۔ یہ بی جے پی کے خاتمے کی شروعات ہے۔مہوا موئترا لوک سبھا کے فیصلے کے خلاف آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتی تھیں لیکن انہوں نے آرٹیکل 32 کے تحت سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پارلیمنٹ میں منظور شدہ قوانین کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، جو انہوں نے کیا ہے۔ اگر مہوا بے قصور پائی جاتی ہے تو اس کا ایم پی کا درجہ بحال کیا جا سکتا ہے۔ اگر قصوروار پایا جاتا ہے تو ایم پی کی بحالی کے تمام راستے بند ہو سکتے ہیں۔مہوا موئترا کو رشوت لینے اور پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے الزام میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ونود کمار سونکر کی سربراہی میں اخلاقیات کمیٹی نے 9 نومبر کو اپنی میٹنگ میں ‘پیسے لینے اور ایوان میں سوال پوچھنے’ کے الزام میں موئترا کو لوک سبھا سے نکالنے کی سفارش کرنے والی رپورٹ کو قبول کیا تھا۔