گجرات حکومت سے سیکھیں وزیر اعلی ٰ نتیش کمار :مانجھی

تاثیر،۲۳ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ، 24 دسمبر:سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے ایک بار پھر بہار میں شراب بندی پر جم کر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب بھی ایک مشروب ہے اور ضرورت کے مطابق اس کا استعمال فائدہ مند ہے۔ خاص طور پر محنت کش لوگ ، جو غریب ہیں اور محنت مزدوری کرتے ہیں ، انہیں اس کی محدود مقدار میں ضرورت ہے۔ اس دوران جیتن رام مانجھی نے گجرات حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔مانجھی نے کہا کہ گجرات حکومت نے گفٹ سٹی کے نام پر شراب کو کھلا چھوڑ دیا ہے ، تاکہ باہر سے لوگ کاروبار کرنے ا?تے ہیں ، اس طرح ریاست کوفورن ایکسچینج ملتا ہے۔ بہار میں شراب بندی کی وجہ سے سیاحت کی صنعت کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بہار حکومت صرف کاغذ پر چیزیں دکھا رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ ریاست کی سیاحت کی صنعت نے ترقی کی ہے۔ مانجھی نے وزیراعلیٰ نتیش سے بہار میں شراب کے حوالے سے گجرات ماڈل کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ کہا بودھ گیا جا کر دیکھیں۔ لوگ یہاں ا?تے ہیں اور دن میں بنارس یا کولکاتہ ، ہزاری باغ جاتے ہیں۔ اگر یہ لوگ یہاں رہتے تو آج جتنا فو رن ایکسچینج مل رہا ہے۔ اس سے دس گنا زیادہ فو رن ایکسچینج ملتا۔ اس لیے بہار میں شراب بندی صرف گجرات ماڈل پر ہونی چاہیے۔ مانجھی نے مزید کہا کہ شراب بندی ہر کوئی چاہتا ہے لیکن چادر کو صرف اس حد تک کھینچنا چاہیے کہ چادر پھٹے نہیں۔ لیکن نتیش کمارسو چوہا کھا کر بلی چلتی حج کی بات کرر ہے ہیں۔ 2005-2010 تک انہوں نے گھر گھر شراب فروخت کر وایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کو گجرات حکومت سے سبق سیکھنا چاہئے ۔