یمنا ایکسپریس وے پر خوفناک سڑک حادثہ، گاڑیاں آپس میں ٹکرانے لگیں، لوگوں کو بچ نکلنے کا موقع بھی نہیں ملا

تاثیر،۲۷ دسمبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

نوئیڈا،27؍دسمبر: دہلی-این سی آر بدھ کی صبح گھنے دھند کی چادر میں چھا گیا۔ صورتحال ایسی تھی کہ سڑکوں پر گاڑیاں رینگ رہی تھیں۔ احتیاط برتتے ہوئے کچھ لوگوں نے اپنی گاڑیاں سڑک کے کنارے روک دی تھیں۔ بدھ کی صبح گریٹر نوئیڈا کے جیور تھانہ علاقے کے دیانت پور گاؤں کے قریب گھنے دھند کی وجہ سے درجنوں گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، جس کی وجہ سے کئی لوگ زخمی ہو گئے۔یہ جانکاری دیتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (زون III) اشوک کمار سنگھ نے کہا کہ اس واقعہ میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں اور انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ سنگھ نے کہا کہ قومی راجدھانی خطہ میں آج صبح گھنے دھند کی وجہ سے یمنا ایکسپریس وے پر دیانت پور گاؤں کے قریب ایک ٹرک آگے بڑھ رہے ایک ڈمپر سے ٹکرا گیا۔ پھر ایک کے بعد ایک درجن کے قریب گاڑیاں اس کے پیچھے سے ٹکرانے لگیں۔انہوں نے کہا، ‘زخمیوں کی تعداد ابھی معلوم نہیں ہے۔ لیکن کوئی بھی شدید زخمی نہیں ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ صبح سات بجے کے قریب اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو علاج کے لیے کیلاش اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ سات گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا، جب کہ کئی گاڑیوں کو معمولی نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ تباہ شدہ گاڑیوں کو ہٹا دیا گیا ہے اور معمول کی ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حادثے کے بعد جیور پولیس نے یمنا ایکسپریس وے سے سفر کرنے والے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ آہستہ گاڑی چلائیں اور فوگ لائٹس آن کریں اور اپنی گاڑیوں کی لائٹس ڈپ کریں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ این سی آر میں گھنی دھند کی وجہ سے احتیاط سے گاڑی چلائیں اور اگر ممکن ہو تو دھند میں باہر جانے سے گریز کریں۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں ایکسپریس وے پر کئی نجی اور کمرشل گاڑیاں تباہ شدہ حالت میں نظر آ رہی ہیں۔ ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ایکسپریس وے کی ایک لین پر کچھ تعمیراتی کام جاری ہے اور رکاوٹیں لگائی گئی ہیں۔اس ماہ کے شروع میں، دھند کی وجہ سے حادثات کو روکنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر یمنا ایکسپریس وے پر تیز رفتاری کی حد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی تھی۔ رفتار کی یہ حد 15 دسمبر کو متعارف کرائی گئی تھی اور یہ 15 فروری تک نافذ رہے گی۔