تاثیر،۱۱ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کولکاتا، 11 جنوری : کلکتہ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے جمعرات کو بی جے پی کی مغربی بنگال اکائی کی طرف سے 5 جنوری کو سندیشکھالی میں ترنمول کانگریس کے ایک مقامی لیڈر کی رہائش گاہ پر ای ڈی اور سی اے پی ایف کے اہلکاروں پر حملے کے بارے میں دائر کی گئی ایک مفاد عامہ (پی آئی ایل) کو خارج کر دیا۔ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس ٹی ایس شیوگننم اور جسٹس سپرتیم بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ پی آئی ایل صرف میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی۔ پی آئی ایل میں واقعے کے پس منظر کی تحقیق کا فقدان تھا، اس لیے یہ قابل قبول نہیں ہے۔
ڈویژن بنچ نے یہ بھی کہا کہ مرکزی سیکورٹی اور تفتیشی ایجنسیوں کے پاس ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے کافی اختیارات اور معلومات ہے۔ پی آئی ایل 8 جنوری کو داخل کی گئی تھی۔ کیس کی پہلی سماعت جمعرات کو ہوئی، جہاں ڈویژن بنچ نے اسے خارج کر دیا۔ پی آئی ایل کو مسترد کرنے سے متعلق ڈویژن بنچ کا تبصرہ ایسے وقت میں آیاہے جب ای ڈی نے کلکتہ ہائی کورٹ کے دو سنگل جج بنچوں میں پہلے ہی دو الگ الگ درخواستیں داخل کی ہیں۔ جس میں ریاستی پولیس کے ذریعہ ای ڈی افسران کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کو چیلنج کیا گیا ہے، جن پر اس دن حملہ ہو اتھا اور وہ زخمی ہو گئے تھے ۔ دو بنچوں میں سے ایک نے پہلے ہی جمعرات کو زبانی حکم جاری کر ریاستی پولیس کو 15جنوری تک معاملے میں ای ڈی حکام کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرنے کا حکم دیا تھا۔ دوسرے سنگل جج بنچ میں سماعت دن میں بعد میں طے کی گئی۔