بچوں میں قبض کے مسئلے کو نظر انداز نہ کریں، خوراک میں زیادہ فائبر لیں

تاثیر،۱۰ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 

ڈاکٹر آریہ سوچیسمتا،جئے پربھا میدانتا

8 جنوری، پٹنہ قبض کا مسئلہ اکثر نہ صرف بڑی عمر کےلوگوں بلکہ چھوٹے بچوں کا بھی مسئلہ بن جاتا ہے۔اگر آپ کا بچہ بھی زیادہ دیر بیت الخلا میں بیٹھا رہتا ہے، پیٹ میں درد، بھوک نہ لگنا، پھولا ہوا محسوس ہو تو سمجھ لیں کہ وہ قبض کا شکار ہے۔واضح رہے کہ قبض کی وجہ سے بچے کا پاخانہ سخت اور خشک ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے اس کے لیے پاخانہ نکلنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔اگر آپ کا بچہ بھی قبض کا شکار ہے تو اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لیے ڈاکٹر آریہ سوچیسمتا، کنسلٹنٹ، گیسٹرو اینتھرولوجی، جئے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال نے ڈاکٹروں کی رائے میں اس مسئلے پر اہم باتیں بتائیں۔ اکثر بچوں کو قبض کا مسئلہ ہوتا ہے۔اس لیے والدین کو چاہیے کہ بچوں کو صحیح مقدار میں پانی پلائیں۔پانی ہاضمے کو درست رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس سے آنتیں صاف ہوتی ہیں۔ اس لیے قبض کی صورت میں بچے کو مناسب مقدار میں پانی دیں۔ یہ اس کا پاخانہ سخت ہونے سے روکے گا۔اس کے علاوہ بچے کے جسم میں پانی کی کمی بھی نہیں ہوگی۔

بچوں کے کھانے میں کن چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے؟

ڈاکٹر آریہ سوچیسمتا، کنسلٹنٹ، معدے کے امراض، جئے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال بتایا کہ اگر بچہ ٹھوس کھانا کھاتا ہے تو اس کی خوراک میں زیادہ سے زیادہ فائبر سے بھرپور غذا شامل کریں۔پیٹ کے مسائل سے نجات کے لیے فائبر سب سے مفید عنصر ہے۔ آپ کو اپنے بچے کو دالیں ضرور کھلائیں۔اس کی خوراک میں جو کو شامل کریں۔ اس کے ساتھ پھلوں میں نارنجی، کیلا اور سبزیوں میں پھلیاں، پالک، بروکولی وغیرہ دیں۔

بچوں کو متحرک رکھنا ضروری ہے

ڈاکٹر آریہ سوچیسمتا، کنسلٹنٹ، معدے کے امراض، جئے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال۔ بتایا گیا ہے کہ بچہ جتنا زیادہ متحرک ہوتا ہے، وہ اتنا ہی کم قبض کا شکار ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں، آپ کو ان کو ورزش کرنا چاہئے. اس سے جسم صحت مند رہے گا۔ اس کا ہاضمہ پر بڑا اثر پڑے گا۔ بچے کی قبض کی شکایت بھی دور ہو جائے گی۔فعال رہنے سے بچے کا نظام انہضام بہتر ہوتا ہے۔جو بچے اکثر قبض کا شکار ہوتے ہیں، ان کے لیے ایک وقت طے کریں جس میں وہ بیت الخلا یا پاٹی میں جائیں، بیت الخلا کے معمول کے لیے ایک مقررہ وقت ہونا چاہیے، اس سے قبض کا مسئلہ بہتر ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جن بچوں کے بیت الخلا میں خون آرہا ہو وہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔بیت الخلا سے خون بہنا بہت سے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔