ترون گوگوئی حکومت نے 5 لاکھ ڈی ووٹر بنائے: اجمل

تاثیر،۶ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

بارپیٹا (آسام)، 06 جنوری: آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے سربراہ مولانا بدرالدین اجمل نے باغبر میں سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے دوران کانگریس پر تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ترون گوگوئی کی قیادت والی کانگریس حکومت نے ایک سال کے اندر ریاست میں 5 لاکھ ڈی ووٹر بنائے ہیں۔
بعد ازاں باغبر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اجمل نے کہا کہ کانگریس حکومت نے مسلمانوں کو صرف یقین دہانیاں دیں۔ انہوں نے پوچھا کہ حراستی کیمپ کس نے بنایا؟ ڈی ووٹر کا مسئلہ کس نے بنایا؟ این آر سی کا مسئلہ کس نے پیدا کیا؟ ترون گوگوئی کی قیادت والی کانگریس حکومت نے مسلمانوں کے لیے کئی مسائل پیدا کیے ہیں۔ اس سے پہلے، پرفل مہنت کی قیادت والی حکومت نے ایک لاکھ ڈی ووٹر بنائے تھے، لیکن ترون گوگوئی کی قیادت والی کانگریس حکومت نے ایک سال کے اندر پانچ لاکھ ڈی ووٹر بنائے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ماضی میں مسلمانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ پارٹی نے مسلم لوگوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔ یہ صورت حال نہ ہوتی اگر کانگریس نے زمین لیز پر دی ہوتی، ڈی ووٹر نہ بنائے ہوتے، ڈیٹینشن کیمپ نہ بنائے ہوتے، اسکول اور کالج نہیں بنائے اورنہ پڑھنے دی۔ مسلم کمیونٹی کے بچوں کو اسکولوں اور کالجوں میں پڑھنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ اس لیے میں (اجمل) آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے 2024 کے انتخابات میں کام کرنے کا موقع دیں۔
اجمل نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان تعلیمی میدان میں ترقی کر لیں تو کسی اجمل کی ضرورت نہیں۔ مسلمانوں کے بچوں کو بڑا اور اچھا انسان بنانے پر توجہ دی جائے۔ سیاسی لیڈروں کی تقریریں سننا چھوڑ دیں۔ الیکشن کے دوران پیسے کے لالچ سے گریز کریں۔ مختلف شعبوں میں ٹیلنٹ موجود ہے۔ اس لیے اجمل نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کا زیادہ خیال رکھیں۔ بہت سے سیاستدانوں نے الیکشن جیتے اور اپنے لیے عمارتیں بنوائیں لیکن اجمل اور اجمل فاؤنڈیشن نے اسکول کالج بنائے۔ اجمل نے اس دوران میڈیا کے کئی سوالوں کے کھل کر جواب دیے۔