تاثیر،۱۹ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کیپ کینورل (امریکہ)، 19 جنوری : ترکیہ، سویڈن اور اٹلی کے خلابازوں نے جمعرات کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے پرواز بھری ۔ ان مسافروں کے پاس فوجی پائلٹ کا تجربہ ہے۔ ہر کوئی اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کر رہا ہے۔ امکان ہے کہ اس کا کیپسول ہفتہ کو خلائی اسٹیشن پر پہنچ جائے گا۔
یہ معلومات ناسا کی ریلیز میں دی گئی ہے۔ تینوں ممالک میں سے ہر ایک کے لیے اس سفر کے لیے فی کس اخراجات کا تخمینہ تقریباً 55 ملین ڈالر یا اس سے زیادہ ہے۔ ہیوسٹن کی کمپنی ایگزیوم اسپیس، ناسا اور اسپیس ایکس نے اس سفر کا اہتمام کیا ہے۔ روس دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے خلائی اسٹیشن پر فیس کے ساتھ آنے والے سیاحوں کا خیرمقدم کر رہا ہے۔ دو سال پہلے تک ناسا نے ایسا نہیں کیا تھا۔
ٹرکش ایئر لائنز کے سابق فائٹر پائلٹ اور کیپٹن ترکیہ کے الپر گیزرواسی اپنے ملک کے پہلے شخص ہیں جنہوں نے خلا میں راکٹ بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے حال ہی میں اپنی 100ویں سالگرہ منائی ے۔ اور اب تک خلا کے بارے میں ملک کانظریہ ’’جو ہم اپنی ننگی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں‘‘ تک ہی محدود ہے۔ سویڈن کے مارکس وانڈٹ سابق فائٹر پائلٹ اور سویڈش ایئرپلین کارپوریشن کے تربیت پائلٹ ہیں۔ ایگزیوم خلاباز وں نے شام 4:49 بجے پرواز بھری ۔ ان مسافروں میںایگزیوم مشن 3 (ایکس-3) کے عملے کے ارکان کمانڈر مائیکل لوپیز-الیگریا، پائلٹ والٹر ویلادیئی، اور مشن کے ماہرین مارکس وانڈٹ اور الپر گیزرواسی شامل ہیں۔ عملہ تقریباً دو ہفتے مائیکرو گریوٹی ریسرچ، تعلیمی رسائی اور خلائی اسٹیشن پر تجارتی سرگرمیاں کرنے میں گزارے گا۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ایگزیوم اور اسپیس ایکس کو کامیاب لانچنگ پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسافر 30 سے زائد سائنسی تجربات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی جہاز ہفتہ کی صبح 4:19 بجے اسٹیشن کے ہارمنی ماڈیول کی فارورڈ پورٹ پر خود مختار طور پر ڈاک کرے گا۔ توقع ہے کہ ایکس-3 خلاباز 3 فروری کو موسم کی پرواہ کیے بغیر زمین پر واپس آنے کے لیے (فلوریڈا کے ساحل پر لینڈنگ سائٹ پراترنے کے لئے )خلائی اسٹیشن سے روانہ ہوں گے۔