تاثیر،۱۸ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ثلندن، 18 جنوری : انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) دنیا کے بہترین بیرونی کھلاڑیوں کو راغب کرنے اور ٹورنامنٹ کے صنفی تنخواہ کے فرق کو ختم کرنے کے لیے 2024 میں خاتون ہنڈریڈ کی تنخواہ میں 800,000 پونڈ کی اضافی سرمایہ کاری کرے گا، جبکہ مردوں کی تنخواہیں مسلسل تیسرے سیزن کے لیے روک دی جائیں گی۔
ای ایس پی این کرک انفوکے مطابق خواتین کی آٹھ ٹیموں میں سے ہر ایک کے لیے تنخواہ کی حد 250,000 پونڈ سے 350,000 پونڈ تک 40 فیصد بڑھ جائے گی، سب سے اوپر تین سیلری بینڈز میں 60 فیصد کا اضافہ ہو گا۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر ٹیم میں دو سب سے زیادہ کمانے والے 50,000 پونڈ کمائیں گے، جو کہ 2023 میں 31,250 پونڈ اور 2021 میں 15,000 پونڈسے زیادہ ہے۔
ہندوستان میں ویمنز پریمیئر لیگ (ڈبلیو پی ایل) میں دی جانے والی پیشکش کے موازنے میں خواتین کی دی ہنڈریڈ تنخواہ ابھی بھی کم ہے۔ جہاں اسمرتی مندھانا 3.4 کروڑ روپے (320,000) کے ساتھ سب سے زیادہ کمانے والی ہیں۔ لیکن ای سی بی کو امید ہے کہ یہ اضافہ 2024 میں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گا، کچھ اہم آسٹریلوی کھلاڑیوں بشمول ایشلے گارڈنر اور تہلیا میک گرا نے گزشتہ موسم گرما میں ہنڈریڈ سے باہر ہونے کے بعد متبادل منتخب کیا تھا۔
اس سال ہنڈریڈ ونڈو کے دوران آئرلینڈ اور سری لنکا کے علاوہ تمام مکمل رکن ٹیموں کے لیے خواتین کے مستقبل کے دورے کا شیڈول واضح ہے۔ ستمبر-اکتوبر میں ہونے والے ایشیا کپ اور ٹی- 20 ورلڈ کپ کے ساتھ، غیر ملکی کھلاڑی ہنڈریڈ کو ان بین الاقوامی ٹورنامنٹس کی تیاری کے موقع کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔
کھلاڑیوں کی تنخواہ میں سرمایہ کاری سے ہنڈریڈ کے صنفی تنخواہ کے فرق میں بھی کمی آئے گی، خواتین کھلاڑیوں کو اب اوسطاً 35 فیصد اپنے مرد ہم منصبوں کو ادا کیا جائے گا، جو کہ 2023 میں 25 فیصد تھا۔ انڈیپنڈنٹ کمیشن فار ایکویٹی ان کرکٹ (آئی سی ای سی) کی ایک رپورٹ گزشتہ موسم گرما میں انگلش کرکٹ نے 2025 تک ہنڈریڈ میں مساوی تنخواہ دینے کا مطالبہ کیا تھا، حالانکہ ای سی بی نے اس سفارش پر عمل نہیں کیا ہے۔