تاثیر،۱۰ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
چھپرہ (نقیب احمد) ضلع میں دھان کی خریداری میں کافی کمی آئی ہے۔اب تک صرف 31 فیصد دھان کی خریداری تشویشناک ہے۔مذکورہ باتیں ایگریکلچر انڈسٹری ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور تراری کے مالے ایم ایل اے سداما پرساد نے سرکٹ ہاؤس میں زراعت سمیت مختلف محکموں کی جائزہ میٹنگ کے بعد کہیں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی افسران کو 15 فروری تک دھان کی خریداری کا ہدف پورا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔چیئرمین مسٹر پرساد نے کہا کہ حکومت تمام اضلاع میں اس پر توجہ دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب زیادہ تر کسان بٹائی دار بن چکے ہیں۔بہار میں 86 فیصد کاشتکاری بٹائی پر ہو رہی ہے۔کھاد،بیج اور زرعی آلات کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے کاشتکاری اب گھاٹے کا سودا بن چکی ہے۔نقصان کا بوجھ بٹائی دار کسانوں کے کندھوں پر پڑ رہا ہے۔اس کی بڑی وجہ کسانوں کا سرکاری مراعات سے محروم رہنا ہے۔انہوں نے کہا کہ افسران کو تمام سرکاری اسکیموں کی تشہیر کرنے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ کسانوں کو اس سے مستفید کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔تاکہ کاشتکاری کو منافع بخش ذریعہ بنایا جا سکے۔کسانوں کو چاہیے کہ وہ کم قیمت پر مڈل مین کو دھان بیچنے کی بجائے حکومت کو سرکاری قیمت پر دیں۔اس کے لیے کیمپ لگا کر تمام کسانوں کو رجسٹر کرنے اور دیہی علاقوں میں مائکنگ کے ذریعے اسکیموں کو عام کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایگریکلچر انڈسٹری ڈویلپمنٹ کمیٹی کی کل 8 اضلاع میں میٹنگ ہونا ہے۔اس سلسلے میں اگلی میٹنگ گوپال گنج میں ہوگی۔میٹنگ میں ایگریکلچر انڈسٹری ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ممبر ایم ایل اے گوپال روی داس،چھترپتی یادو،منجو اگروال،مراری موہن جھا اور رام سورت رائے کے ساتھ ساتھ زرعی کوآپریٹو،صنعت،ماہی پروری،مویشی پالن،باغبانی،آبی وسائل،محکمہ آبپاشی،محکمہ نہر کے ساتھ کل 20 محکمات کے افسران موجود تھے۔