سپریم کورٹ نے ہندوستان کی متحرک جمہوریت کو مسلسل مضبوط کیا ہے: وزیر اعظم

تاثیر،۲۹ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی ، 28 جنوری:وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو سپریم کورٹ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان کی ترجیح انصاف تک رسائی میں آسانی اور اس تک ہر شہری کا حق ہے۔ سپریم کورٹ اس مقصد کے حصول کا اہم ذریعہ ہے۔ سپریم کورٹ نے ہندوستان کی متحرک جمہوریت کو مسلسل مضبوط کیا ہے۔ دوسری طرف آج جو قوانین بنائے جارہے ہیں وہ کل کے ہندوستان کو مضبوط کریں گے۔سپریم کورٹ کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ تقریب میں وزیر اعظم کے ساتھ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور وزیر قانون ارجن رام میگھوال اور سپریم کورٹ کے دیگر جج بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس چندر چوڑ نے تقریب میں بی آر امبیڈکر کا مجسمہ پیش کرکے وزیر اعظم کا خیرمقدم کیا۔
بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو وسعت دینے کے لیے حکومت کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ صرف گزشتہ ہفتے ہی مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کمپلیکس کی توسیع کے لیے 800 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی طرح کسی کو بھی فضول خرچی قرار دیتے ہوئے پٹیشن دائر نہیں کرنی چاہئے۔ایک مضبوط عدالتی نظام کو ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیادی بنیاد بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نوآبادیاتی دور کے پرانے قوانین کو منسوخ کرتے ہوئے تین نئے فوجداری قوانین لائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہماری قانونی پالیسی اور تفتیشی مشینری ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ صلاحیت سازی کے عمل کو مضبوط بنانے کے لیے آگے آئے۔
انہوں نے کہا ، آج بنائے گئے قوانین ہندوستان کا مستقبل روشن کریں گے۔ عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ، دنیا کی نظریں ہندوستان پر لگی ہوئی ہیں ، کیونکہ ہندوستان پر دنیا کا اعتماد مضبوط ہو رہا ہے۔اس طرح کے اوقات میں ، ہندوستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہر موقع سے فائدہ اٹھائے۔وزیر اعظم نے اس بات کا خصوصی ذکر کیا کہ اس بار جسٹس فاطمہ بی بی جو کہ ایشیا کی پہلی مسلم خاتون سپریم کورٹ جج (ریٹائرڈ) ہیں، کو پدم بھوشن سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے۔انصاف حاصل کرنے کے عمل کو آسان بنانے میں ٹیکنالوجی کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اے آئی حل کے ساتھ بہت سے عمل آسان ہو رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سپریم کورٹ کے ڈیجیٹل اقدامات اور فیصلوں کو آسان اور مقامی زبان میں دستیاب کرانے کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں موجود بہت سے دوست بھاشنی کے ذریعے انگریزی میں ہندی میں دی گئی ان کی تقریر سننے کے قابل ہیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ اس یقین کی تصدیق کرتی ہے کہ عدلیہ کو ناانصافی ، ظلم اور من مانی کے خلاف حفاظتی ڈھال کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ سپریم کورٹ قرارداد اور انصاف کا ادارہ ہے۔ چندرچوڑ نے کہا کہ ہائبرڈ (جسمانی اور ورچوئل) سماعت کرنے والی عدالتوں نے سپریم کورٹ تک رسائی کو جمہوری بنا دیا ہے۔ اس سے ان لوگوں کے لیے راستہ کھل گیا ہے جو جسمانی دوری کی وجہ سے سپریم کورٹ تک نہیں پہنچ پا رہے تھے۔ اس کے ساتھ ملک یا دنیا کے کسی بھی حصے میں بیٹھا کوئی بھی ہندوستانی وکیل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس عدالت کے سامنے دلائل دے سکتا ہے۔اس دوران چیف جسٹس نے ای فائلنگ میں مسلسل اضافے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک تقریباً 1 لاکھ 28 ہزار ای فائلنگ ہو چکی ہے۔ ای فائلنگ 25 ریاستوں میں دستیاب ہے۔ انہوں نے 29 لاکھ سے زیادہ کیسز دائر کیے ہیں۔