تاثیر،۱۹ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کولکاتا، 19 جنوری:مغربی بنگال میں علیحدہ کامتاپور ریاست کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ شمالی بنگال میں آج کامتاپور ریاست کے حامی بڑے پیمانے پر سراپا احتجاج ہیں۔ مظاہرین نے 12 گھنٹے کی ہڑتال کی کال دی ہے۔ مظاہرین کئی مقامات پر ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے ہیں۔
وندے بھارت ایکسپریس سمیت کئی ٹرینیں جلپائی گوڑی ضلع کے میناگوڑی میں بیٹگرا کے قریب پھنسی ہوئی ہیں۔ آل کامتاپور اسٹوڈنٹس یونین کے کارکنوں اور حامیوں نے صبح 7 بجے سے ’’ریل روکو‘‘ مہم شروع کردی ہے۔ وہ بیٹ گرا اور الٹاگرام اسٹیشنوں کے درمیان ریلوے لائن پر ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ جس کی وجہ سے اپ -ڈاون ریل کی آمدورفت میں متاثر ہوئی ہے ۔
نیو جلپائی گوڑی-گوہاٹی وندے بھارت ایکسپریس سمیت کئی ٹرینیں بیٹگرا اسٹیشن پر رک گئیں۔ ریلوے اور پولیس حکام نے مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ کامتا پورم تحریک کے رہنما جیون سنگھ تقریباً ایک سال سے حراست میں ہیں۔ انہیں علم نہیں ہے کہ مرکز نے امن مذاکرات کے لیے کیا پہل کی ہے۔
یونین کی مرکزی کمیٹی کے صدر کوشک برمن نے کہا، ’’گزشتہ پندرہ سالوں میں مرکز کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ مرکزی وزرا کی تحریک کے باوجود کچھ نہیں ہوا۔ جیون سنگھ کا امن معاہدہ بھی ابھی تک حل نہیں ہوا۔ یہاں کوئی صنعت نہیں ہے۔ یہاں کے لڑکے اور لڑکیاں دوسری ریاستوں یا ملکوں میں جا رہے ہیں۔ ایسے میں ہم علیحدہ ریاست کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ الگ ریاست ہوگی تو الگ حکومت ہوگی۔ یہاں لوگوں کو انصاف ملے گا۔