ویبھو فیلوشپ کے لیے 22 سائنسدانوں کا انتخاب، خصوصی ویبھو فیلوشپ شروع

تاثیر،۲۳ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 23 جنوری :سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جتیندر سنگھ نے منگل کو وششٹ ویشوک بھارتی ویگیانک(ویبھو) فیلوشپ کا آغاز کیا اور پچھلے سال شروع کیے گئے فیلوشپ پروگرام میں منتخب سائنسدانوں کے ناموں کا اعلان کیا۔ گزشتہ سال شروع کی گئی ویبھو فیلوشپ کے تحت بیرون ملک رہنے والے ہندوستانی نژاد 22 سائنسدانوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔
اس موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر جتیندر سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستانی تارکین وطن مجموعی عالمی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور وہ ان ممالک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں جہاں وہ آباد ہیں۔ وہ بھی اپنے مادر وطن سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان انہیں زیادہ مواقع اور کام کی زیادہ آسانی کے ساتھ واپس بلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان کل کے ہندوستان سے بالکل مختلف ہے۔ آج ہندوستان میں تحقیق اور مطالعہ کے لیے ایسا ماحول بنا ہوا ہے جو نو سال پہلے ملک میں نہیں تھا۔ آج ملک کے نوجوانوں کی بیرون ممالک کی طرف ہجرت بہت کم ہے۔ جتیندر سنگھ نے ہندوستانی باشندوں کو بتایا کہ آج ملک میں ہر شعبے میں تحقیق اور مطالعہ کے لیے سازگار ماحول ہے۔
جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ فیلو شپ ہمارے ہندوستانی نژاد محققین کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جس کے ذریعے وہ اپنے تجربے کو شیئر کر سکتے ہیں اور ان کے لیے ہندوستان کی ثقافت کو قریب سے جاننے کا موقع بھی ہوگا۔ انہیں ہندوستان کے لیوینڈر کی کاشت، ماہی پروری، حیاتیاتی تنوع جیسے بہت سے منفرد پہلوؤں کو جاننے اور سمجھنے کا موقع ملے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس، ٹکنالوجی، انجینئرنگ، ریاضی اور طب (ایس ٹی ای ایم ایم) میں ہمارا ہندوستانی تارکین وطن تکنیکی تبدیلی لا کر اور اسے اختراعی طریقوں سے استعمال کرکے دنیا کی سمت کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ 2017 میں پرواسی بھارتیہ دیوس پروگرام میں وزیر اعظم کے یادگار الفاظ کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ہمارا خون کا رشتہ ہے، پاسپورٹ کا نہیں۔’ آج ہم ہندوستانی نژاد 34 ملین سے زیادہ لوگوں اور بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں سے جڑے ہیں۔
محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی )، حکومت ہند، ویبھو فیلوشپ پروگرام کو نافذ کر رہا ہے۔ اس کے تحت 29 ممالک سے مجموعی طور پر 302 درخواستیں موصول ہوئیں جن کا جائزہ متعلقہ تحقیقی شعبوں میں ماہر جائزہ کمیٹیوں نے کیا۔ای آرسی کی سفارشات کا اپیکس کمیٹی نے جائزہ لیا اور 22ویبھو فیلو اور 2ڈسٹنگوئشڈ ویبھو فیلو کی سفارش کی گئی۔ ویبھو فیلوز تعاون کے لیے ایک ہندوستانی ادارے کی نشاندہی کریں گے اور زیادہ سے زیادہ 3 سال تک سال میں دو ماہ تک گزار سکتے ہیں۔