پاکستان کا جوابی حملہ، ایران کی سرحد پر فضائی حملے کا دعویٰ

تاثیر،۱۸ جنوری۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

اسلام آباد، 18 جنوری: ایران کی طرف سے پاکستان پر ڈرون اور میزائل حملوں اور دونوں ممالک کے درمیان جاری سفارتی تعطل کے درمیان، پاکستان نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ اس کی فضائیہ نے ایرانی سرحد میں داخل ہو کر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے۔ یہ ٹھکانے پاکستان کو مطلوب بلوچ باغیوں کے تھے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر قطعی طور پر ہدف بنا کر حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔ اس کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے۔ یہ کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی۔
پاکستان کا یہ قدم 16 جنوری کو پاکستان کے بلوچستان میں ایران کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ایرانی فضائیہ نے پاکستان کی سرحد میں واقع دہشت گرد تنظیم جیش العدل کے دو ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا۔
پاکستان نے اسے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے متنبہ کیا ہے کہ یکطرفہ کارروائی سے علاقائی امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ اس اشتعال انگیز کارروائی کے بعد پاکستان کو جوابی کارروائی کا حق مل گیا ہے۔
اس پورے معاملے کو لے کر دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ پاکستان نے ایرانی سفیر کو ملک بدر کر دیا۔ اس نے ایران سے اپنے سفیر کو بھی واپس بلا لیا ہے۔
ہندوستان نے ایران کی حمایت کرتے ہوئے بدھ کو کہا تھا کہ یہ ایران اور پاکستان کا معاملہ ہے۔ بھارت دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ہم اپنے دفاع میں دوسرے ممالک کی طرف سے اٹھائے جانے والے ایسے اقدامات کا سامنا کر سکتے ہیں۔