اشوک چوہان کے استعفیٰ پردیویندر فڈنویس نے کہا’آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا‘

تاثیر،۱۲فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

مہاراشٹر،12فروری: ملند دیورا اور بابا صدیقی کے بعد اب سابق وزیر اعلی اشوک چوان نے بھی کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اشوک چوہان نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے کا ذہن بنا لیا ہے۔ اشوک چوہان نے بھی آج اسمبلی اسپیکر سے ملاقات کی تھی۔ اشوک چوان مبینہ طور پر کانگریس سے ناخوش تھے۔ جس کی وجہ سے انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو یہ کانگریس کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ آپ کی جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ کانگریس لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا ضیاء￿ الدین صدیقی نے بھی حال ہی میں پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سابق مرکزی وزیر ملند دیورا نے بھی کانگریس پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی ہے اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا میں شامل ہو گئے ہیں۔ ان دونوں رہنماؤں کے بعد اب مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوان نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس معاملے پر مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم نے کہا، “میں نے میڈیا سے اشوک چوان کے بارے میں سنا۔ لیکن ابھی میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ کانگریس کے بہت سے اچھے لیڈر بی جے پی کے رابطے میں ہیں۔” انہوں نے کہا، وہ لیڈر جو عوام سے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ کانگریس میں گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔مجھے یقین ہے کہ کچھ بڑے چہرے کانگریس میں شامل ہوں گے۔ڈپٹی سی ایم نے کہا- دیکھتے ہیں مستقبل میں کیا ہوتا ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں۔ مہاراشٹر کی کانگریس پارٹی میں اندرونی کشمکش ہے۔ یہ اختلاف اتنا ہے کہ دیورا جی چلے گئے، بابا صدیقی چلے گئے،” انہوں نے کہا۔ آج اشوک چوان نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ایسے بہت سے کارکن بی جے پی میں داخل ہو رہے ہیں۔ صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا، “کانگریس پارٹی میں اندرونی لڑائیاں چل رہی ہیں۔ اس سے نمٹنے کے لیے کوئی لیڈر نہیں ہے، ان کے لیڈر راہل گاندھی او بی سی کو گالی دیتے ہیں، او بی سی کیسے برداشت کریں گے؟ راہول گاندھی کا دماغ او بی سی اور مودی جی کے بارے میں زہر سے بھرا ہوا ہے،” صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا۔ “کانگریس کے پاس مہاراشٹر کے لیے کوئی ویڑن نہیں بچا ہے۔ اس بارے میں اشوک چوہان خود وضاحت کریں گے، اگر کوئی نریندر مودی نے جو ترقی یافتہ ہندوستان لیا ہے اس کی حمایت کرنے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی میں آنا چاہے تو اس کا ہماری پارٹی میں خیر مقدم ہے، ہمارا نظریہ ہے کہ اگر کوئی تیار ہے تو ہم سب تیار ہیں۔