بھگوان مہاویر نے رواداری، عدم تشدد اور سچائی کا راستہ دکھایا: موہن بھاگوت

تاثیر،۱۲فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 12 فروری : راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت نے پیر کو جین تیرتھنکر بھگوان مہاویر کو قومی شعور کا ایک اہم ستون قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی رہنمائی ہندوستان کی علمی روایت کا حصہ ہے۔ یہ علم ہمیں سب کے لیے رواداری، عدم تشدد اور سچائی کا راستہ دکھاتا ہے۔
ڈاکٹر بھاگوت پیر کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ دہلی صوبہ کی جانب سے بھگوان مہاویر سوامی کے 2550 ویں نروان سال کے موقع پر دہلی کے وگیان بھون میں منعقدہ فلاحی پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر سنگھ کے سربراہ نے کہا کہ ہندوستانی سوچ رواداری کا پیغام دیتی ہے۔ ہم مانتے ہیں کہ سچائی ایک ہی ہے لیکن چونکہ ہم مختلف جگہوں پر ہیں، ہم اسے مختلف طریقے سے سمجھتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں یہ کہنا درست نہیں کہ ہمارا نقطہ نظر درست ہے، اس کے لیے دوسروں سے لڑنا اور نہ ماننے والے کو قتل کرنا جائز نہیں۔
سنگھ کے سربراہ نے گاندھی جی کے الفاظ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر ایک کی ضروریات پوری کرنے کے وسائل موجود ہیں لیکن ہر ایک کی لالچ پوری کرنے کے وسائل نہیں ہیں۔ ہندوستان کا فلسفہ واسودھیوا کٹمبکم کے بارے میں بات کرتا ہے اور سب کو ساتھ لے کر چلنے اور سب کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کا پیغام دیتا ہے۔
اس پروگرام میں جین برادری کے چاروں فرقوں کے منشری اور سنگھ کے صوبہ دہلی کے عہدیداران موجود تھے۔ اس دوران جین بھکشوؤں نے بھی ملک کے اتحاد پر زور دیا اور کہا کہ جین مت ایک سائنسی مذہب ہے۔ پروگرام میں پرگیہ ساگر جی منیراج، سنیل ساگر جی منیراج، راجندر مونی جی، ودوشی کی شاگرد سادھوی انیما شری جی اور مہاسدھوانی پریتی رتنا شری جی موجود تھیں۔