مدرسہ طیبہ قاسم العلوم بردی پور عظیم الشان جلسہ دستاربندی

تاثیر،۵فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

دربھنگہ(فضا امام) 5 فروری:- حافظ اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے حافظ کا خطاب حفظ قرآن کریم کی تکمیل کی سعادت حاصل کرنے کے بعد طلبہ کو عطا کیا گیا ہے اب انھیں صرف عبد اللہ نہیں بلکہ حافظ عبداللہ کہا جائے گا مذکورہ باتیں مدرسہ طیبہ قاسم العلوم بردی پور کے زیر اہتمام منعقد یک روزہ جلسہ دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے امارت شرعیہ پٹنہ کے نائب ناظم مفتی ثناء الہدی قاسمی نے کہی انھوں نے کہا کہ امت محمدیہ اس لئے عظیم ہے کہ اس کو قرآن کریم کی نسبت لگی ہے قرآن کریم کی نسبت کی وجہ ہم وسط امت اور خیر امت ہوگئے۔بتادیں جلسے کی صدارت حضرت مولانا صفی الرحمن قاسمی نے فرمائی جبکہ نظامت کے فرائض اپنے منفرد انداز میں مفتی سفیان ندوی چترویدی نے انجام دیا جلسے کا با ضابطہ آغاز قاری شمس الحق علیمی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا وہیں شاعر خیر الانام جناب قاری مزمل حیات نے نعتیہ کلام کا گلدستہ پیش کر سامعین و ناظرین سے خوب دادو تحسین حاصل کی اس موقع پر مفتی ثناء الہدی قاسمی نے مزید کہا جب اللہ تعالیٰ پوچھے گا یہ تو خیر امت تھی یہ کیوں گمراہ ہوئی اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہیں گے اس نے قرآن کریم کو چھوڑ دیا ہے جب سے ہم نے قرآن کریم کو چھوڑا ہے ہماری مائیں سسک رہی ہے ہمارے پاس والدین کے پاس دو میٹھے بول بولنے کا وقت نہیں ہے انھوں نے کہا کہ مسلمانوں ایک درد بھرا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اے لوگوں حکومتوں کے بدلنے سے احوال نہیں بدلتے بلکہ اعمال کے بدلنے سے احوال بدلتے ہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا خشک و تری پر جتنے فسادات ہورہے ہیں یہ سب تمھارے ہاتھوں کی کمائی ہوئی ہیں وہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن اور مدرسہ سبیل الشرعیہ آوی پور کے بانی و ناظم مولانا انوار اللہ فلک قاسمی نے کہا کہ علماء کو نامساعد حالات سے گھبرانا نہیں چاہیے تاریخ شاہد ہے کہ ایسے ہی نامساعد حالات میں اللہ تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کو مبعوث فرمایا پھر انبیاء علیہم السلام نے کام شروع کیا انھوں نے کہا کہ “زندگی خوشگوار اور ناخوشگوار حالات سے عبارت ہے۔ اچھے اور برے، دونوں قسم کے حالات کا سامنا ہر شخص کو کرنا پڑتا ہے۔ دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جسے اپنی زندگی میں نامساعد حالات کا سامنا نہ کرنا پڑا ہو ایسے میں مسلمان اتحاد و یکجہتی اور اپنی صلاحیت سے ہی مشکل حالات کا مقابلہ کرسکتا ہے اس کے علاوہ حاجی محمود عالم ، مولانا خالد ضیاء ندوی، مولانا نسیم نظر قاسمی، مولانا قمر عالم ندوی نے بھی خطاب کیا مدرسہ کے ناظم مفتی مبین قاسمی نے مدرسے کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی جبکہ مولانا عارف اقبال قاسمی نے اپنے تمام مہمانان مکرم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سال 72 بچوں و ایک بچی کی دستار بندی ہوئی ہے واضح رہے کہ مدرسہ کے سرپرست الحاج سجاد احمد، قیس احمد، شمشاد نور اور شمشاد ناظمی و دیگر احباب کے اشتراک و تعاون سے اتنے بڑے جلسے کا انعقاد ممکن ہوسکا اخیر میں صدر جلسہ کی رقت آمیز دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوگئی جلسے کو کامیاب بنانے میں سابق نائب پرمکھ اعجاز اطہر ببلو، آفاق اطہر سونو ، شمشاد ناظمی سمیت گاؤں کے ہر عمر کے لوگ پیش پیش رہے اس تقریب سعید میں ظفیر احمد’ حاجی محمد اسحاق ، ایڈوکیٹ شاہد اطہر’ تنویر حیدری رتنپورہ ،مولانا عبدالخالق، منت اللہ ، مولانا بلال، مولانا عبدالباری، سابق چیئرمین مدرسہ بورڈ مولانا اعجاز ، مولانا تقی احمد، مولانا منظر امام قاسمی جامع مسجد باقر گنج دربھنگہ ، مولانا نظام الدین اسامہ ندوی مدرسہ قاسمیہ بینی آباد، قاری ریحان ، مولانا خالد سیف اللہ ، قاری شمشاد ، حافظ امتیاز ، حافظ فضل رب، مولانا باذل اشرف ، قاری خالد سیف اللہ ، ماسٹر وسیم، حافظ مجیب الرحمن ، حافط توصیر احمد’ حافط شاہ رخ خان ‘ حافظ محبوب عالم ‘ حافظ مشتاق، مولانا احمد سعید،، امان اللہ خان ، محمد محامد حسین، محمد شاہد حسین، محمد دانش، وغیرہ نے موجود تھے۔