ممتا نے سندیشکھالی معاملے پر خاموشی توڑی، کہا پولیس نے کارروائی کی ہے

تاثیر،۱۲فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ہاوڑہ، 12 فروری: پہلی بار وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سندیشکھالی معاملے کو لے کر اپنا منہ کھولا ہے۔ گزشتہ بدھ سے شمالی 24 پرگنہ کے سندیشکھالی علاقے میں جاری تشدد کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے پیر کو کہا کہ ریاستی حکومت نے اس معاملے میں مناسب کارروائی کی ہے۔ ممتا بنرجی نے ہگلی کے آرام باغ میں سرکاری سروس ڈیلیوری پروگرام میں شرکت کے لیے ہاوڑہ کے ڈمرجولا میں ہیلی کاپٹر پر سوار ہونے سے پہلے میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا، “ریاستی حکومت مناسب اقدامات کر رہی ہے۔ ریاستی خواتین کمیشن کو بھی وہاں بھیجا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
گورنر سی وی آنند بوس نے کیرالہ کا اپنا دورہ مختصر کیا اور پیر کو سندیشکھالی پہنچے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ جہاں چاہیں جا سکتے ہیں۔ میں نے اسے ریاستی خواتین کمیشن کو بھی بھیجا تھا۔ انہوں نے رپورٹ دی ہے۔” ممتا نے مزید کہا، ”اور جن کے خلاف غصہ ہے، پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔”
5 جنوری کو سندیشکھلی میں ای ڈی کے افسران پر حملہ کیا گیا تھا۔ اس واقعہ کا اہم ملزم ترنمول لیڈر شیخ شاہجہاں ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے ان کے گھر پر تلاشی مہم چلائی ہے۔ ای ڈی حکام پر حملے کے بعد شاہجہاں فرار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فی الحال پولس نے ترنمول لیڈر اتم سردار اور شیبو ہزارا کو گرفتار کیا ہے۔ مقامی خواتین نے ان دونوں پر شیخ شاہجہان کے ساتھ سندیشکھالی میں مجرمانہ سرگرمیاں کرنے کا الزام لگایا تھا اور تینوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ علاقے میں بدھ سے شروع ہونے والے تشدد کے بعد جمعہ سے پورے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔