کسانوں کے ‘ دہلی مارچ’ کی وجہ سے 12 مارچ تک ‘ مظاہرے وریلی’ پر پابندی، پوری دہلی میں دفعہ 144 نافذ

تاثیر،۱۲فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی: کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر دہلی میں 12 مارچ تک تمام بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ دہلی پولیس نے بھی پورے دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ دہلی پولیس کمشنر سنجے اروڑہ کے جاری کردہ حکم کے مطابق قومی راجدھانی میں ٹریکٹروں کے داخلے پر بھی پابندی ہے۔ بندوقوں اور آتش گیر مواد کے ساتھ ساتھ اینٹوں اور پتھروں جیسے عارضی ہتھیار لے جانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب کی زیادہ تر کسان یونینوں نے فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت کے لیے قانون بنانے سمیت اپنے مطالبات ماننے کے لیے مرکز پر دباؤ ڈالنے کے لیے 13 فروری کو احتجاج کی کال دی ہے۔ . کیا ہے. جس کے تحت یہ تمام کسان دہلی آنے والے ہیں۔ دہلی پولیس کے حکم کے مطابق پیٹرول اور سوڈا کی بوتلیں جمع کرنے پر مکمل پابندی ہے۔ 12 فروری سے 12 مارچ تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کی فوری گرفتاری کے احکامات بھی دیے گئے ہیں۔احتجاج کے پیش نظر پولیس نے 5 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے ہیں جبکہ سڑکیں بلاک کرنے کے لیے کرینیں اور دیگر بھاری گاڑیاں بھی تعینات کر دی ہیں۔ قومی دارالحکومت میں 13 فروری کو کسانوں کے مجوزہ ‘دہلی چلو’ مارچ کے پیش نظر سنگھو، غازی پور اور ٹکری سرحدوں پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور ٹریفک پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ ‘دہلی چلو’ تحریک کے لیے پنجاب اور ہریانہ سے کسانوں نے نکلنا شروع کر دیا ہے۔ کسانوں کی تحریک کو دیکھتے ہوئے پنجاب، ہریانہ اور دہلی میں الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کسانوں کے مارچ سے پہلے دہلی ٹریفک پولیس نے بھی ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔