اترپریش پولیس نے بھرتی ایگزام کو مسترد کردیا، دوبارہ ٹیسٹ چھ ماہ میں

تاثیر،۲۴فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

لکھنؤ،24فروری:اترپردیش حکومت نے پولیس کانسٹبل بھرتی امتحان کوایگزام پیپر کے مبینہ طورپر لیک ہونے کے بعد منسوخ کردیا ہے۔یہ امتحان 17 اور 18 فروری کو منعقد ہونے والے تھے۔ یہ امتحان اترپردیش پولیس بھرتی اور پرموشن بورڈ کراتی ہے۔ یوپی کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ریاستی حکومت نے چھ ماہ کے اندر دوبارہ امتحان کے انعقاد کا حکم دیا ہے۔ یوگی نے کہا کہ یوپی پولیس کانسٹبل سول پولیس امتحان 2023 کو رد کردیا گیا ہے اور اگلے چھ مہینے کے اندر دوبارہ امتحان کے انعقاد کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مبینہ پیپر لیک میں شامل ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلی نے مزید کہا کہ امتحانات کے تقدس سے کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا۔ نوجوانوں کی سخت محنت کے ساتھ جو لوگ کھلواڑ کررہے ہیں، ان کی کسی بھی حالات میں بخشا نہیں جائے گا۔ ایسے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یوپی حکومت نے مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے ایک حکم بھی جاری کیا ہے ۔آرڈر میں کہا گیا ہے کہ پولیس بھرتی بورڈ کانسٹبل بھرتی امتحان میں مبینہ دھاندھلی کی بھی تحقیقات کررہا ہے۔ اس سے قبل 19فروری کو اکھلیش یادو نے پیپرلیک کو روکنے میں ناکامی پر یوپی بی جے پی حکومت کی تنقید کی تھی۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی مبینہ پیپر لیک معاملے پر بی جے پی کی تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ لکھنؤ سے پریاگ راج تک نوجوان پولیس بھرتی پیپرلیک معاملے پر سڑکوں پر ہیں اور وارانسی سے محض سو کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔ وزیراعظم نوجوانوں کے نام پر یوتھ کو گمراہ کررہے ہیں۔ دریں اثناء ہفتے کو سینکڑوں امیدوارلکھنؤ کے ایکوگارڈن میں یوپی پولیس کانسٹبل بھرتی ایگزام کیلئے جمع ہوئے اور دوبارہ ایگزام کا مطالبہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پرا حتجاج کیا۔ امتحان کے ردہونے کے اعلان کے کچھ دیر بعد طلبا جشن مناتے ہوئے دکھے۔ پیر کے روز یوپی پولیس بھرتی اور فروغ کے بورڈ نے پیپرلیک کے الزامات کی تحقیقات کیلئے ایک اندرونی کمیٹی تشکیل کی تھی اور سوشل میڈیا پر کوئزشن اور آنسورشیٹ کو وائرل کردیا تھا۔