ارون جیٹلی انسٹی ٹیوٹ آف فنانشل مینجمنٹ کے 31 ویں بیچ کے افسر ٹرینیز نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی

تاثیر،۵فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 05 فروری : ارون جیٹلی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فنانشل مینجمنٹ میں پروبیشنرز ٹریننگ کورس کے 31 ویں بیچ کے افسر ٹرینیز نے پیر کو راشٹرپتی بھون میں صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔ یہ افسران انڈین سول اکاؤنٹس سروس، انڈین ڈیفنس اکاؤنٹس سروس اور انڈین پی اینڈ ٹی (فنانس اینڈ اکاؤنٹس) سروس سے ہیں۔عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ یہ ایک معروف حقیقت ہے کہ ایک اچھا عوامی مالیاتی انتظامی نظام اچھی حکمرانی کی بنیاد ہے۔ وہ منظم مالیاتی خدمات جن کی وہ نمائندگی کرتے ہیں ان پر مالیاتی نظم و نسق کا نظام بنانے اور برقرار رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے جو حکومت کے موثر کام کرنے میں مدد کرتا ہے۔ لہٰذا انتظامیہ میں ان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ انہیں حکمرانی میں صداقت اور سنجیدگی کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ صدر مملکت نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو حاصل کرکے اور بروئے کار لاتے ہوئے اس ذمہ داری کو پوری اخلاص کے ساتھ ادا کریں۔
صدر نے کہا کہ انہوں نے اکاؤنٹس سروس میں ایسے وقت شمولیت اختیار کی ہے جب ملک ڈیجیٹل تبدیلی سے گزر رہا ہے۔ عوام میں شفافیت اور جوابدہی لانے کے ساتھ ساتھ خدمات کی فراہمی میں زیادہ کارکردگی کی توقعات بڑھ رہی ہیں۔ ان خدشات کو دور کرنے کے لیے، سرکاری محکموں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال کریں اور گورننس کے نظام کو شہری مرکوز، موثر اور شفاف بنائیں۔ صدر نے کہا کہ ان کا کام صرف مالی وسائل کی افادیت کو زیادہ سے زیادہ کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں پالیسی تبدیلیوں کے اثرات کا تجزیہ کرنا اور مالیاتی انتظامی نظام سمیت گورننس کے مختلف نظاموں کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کی تجویز بھی شامل ہے۔ صدر نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ ان کاموں کو پورا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کی مسلسل بدلتی ہوئی اور ترقی کرتی ہوئی دنیا کے ساتھ ہم آہنگ رہیں۔ صدر نے کہا کہ ان کی کوشش ہونی چاہیے کہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کریں اور ہمارے اکاؤنٹنگ اور آڈیٹنگ کے نظام کو ہموار بنانے کے لیے میکانزم تیار کریں۔