الیکشن میں دھاندلیوں کے خلاف بلوچستان میں پہیہ جام

تاثیر،۱۶فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

کوئٹہ،18فروری : پاکستان کے مختلف شہروں میں سیاسی جماعتیں الیکشن میں دھاندلیوں اور بے ضابطگیوں کے خلاف ہڑتال اور دھرنے دے رہ ہے اوربلوچستان میں بھی چار قوم پرست جماعتوں نے بھی پورے صوبے میں پہیہ جام ہڑتال کیا ہے۔ہڑتال اور احتجاج کی وجہ سے پاکستان او رایران کے سرحدی تجارت شدید طو رپر متاثر ہوا ہے کیونکہ اس شاہراہ کو مختلف مقامات پر بلاک کیا گیا ۔ بلیلی کے مقام پر کوئٹہ، پشین، چمن، لورالائی اور ڑوب شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔درخشاں میں کوئٹہ، مچ، سبی شاہراہ اور سونا خان کے قریب مستونگ کراچی شاہراہ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کیا گیا ہے۔چار جماعتی اتحاد نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف آج شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال کی کال دی ہے۔کوئٹہ میں مختلف مقامات پر شاہراہیں بند ہونے سے گاڑیوں کی آمدورفت معطل اور طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔مستونگ میں 4 جماعتی اتحاد کی کال پر روڈ بلاک کر دیا گیا ہے، کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ لکپاس کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک بلاک ہے۔بی این پی کے رہنما غلام نبی مری کا کہنا ہے کہ چار جماعتی اتحاد کی صوبے میں پہیہ جام ہڑتال جاری ہے، الیکشن دھاندلی پر مبنی تھے، عوام اور سیاسی جماعتوں نے مسترد کر دیا، آج صوبے میں پہیہ جام ہڑتال شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ادھر 4 جماعتی اتحاد کی کال پر گوادر میں قومی شاہراہیں بلاک ہیں، بلوچستان نیشنل پارٹی اور نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دے دیا ہے۔پہیہ جام ہڑتال سے مکران کوسٹل ہائی وے پر ہر قسم کا ٹریفک معطل ہونے کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس کے علاوہ پہیہ جام ہڑتال کے باعث پاک ایران بارڈر ٹریڈ بھی شدید متاثر ہے، پاکستان کو ایران سے ملانے والی آر سی ڈی شاہراہ کئی مقامات پر بلاک ہے۔
پشتونخوا میپ کے کارکنوں نے ہرنائی میں مختلف مقامات پر رکاوٹوں سے شاہراہیں بند کر دی ہیں، ہرنائی کوئٹہ اور ہرنائی پنجاب شاہراہوں کی بندش سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔چمن بین الاقوامی شاہراہ کو پشتونخوامیپ نے چار مقامات پر بند کیا ہے۔چمن سے کراچی، سبی سے جیکب آباد، لورالائی سے ڈی جی خان شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال ہے۔ڑوب ڈی آئی خان، نوشکی تفتان، گوادر، تربت، خضدار رتو ڈیرو شاہراہیں بھی بند ہیں جبکہ شاہراہوں سے مسافر اور مال بردار ٹرانسپورٹ غائب ہونے کے باعث بیشتر سڑکیں ویران ہیں۔