تاثیر،۸فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
جے پور، 8 فروری : وزیر خزانہ اور نائب وزیر اعلیٰ دیا کماری نے اعلان کیا ہے کہ راجستھان میں پانچ لاکھ گھروں میں سولر پلانٹ نصب کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ریاست میں سڑکوں کی ترقی کے لیے بھی 1500 کروڑ روپے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان، ریاستی خزانہ اور نائب وزیر اعلیٰ دیا کماری نے جمعرات کو اسمبلی میں عبوری بجٹ پیش کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ریاست میں 70 ہزار آسامیوں پر بھرتی کی جائے گی۔ دیا نے بجٹ تقریر میں گہلوت حکومت پر الزام لگایا تو اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ جب ہنگامہ بڑھنے لگا تو وزیر اعلی بھجن لال شرما کو مداخلت کرنا پڑی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں بہت بڑا قرضہ ورثے میں ملا ہے۔ قرض دوگنا ہو کر 5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا ہے۔ پنجاب کے بعد ملک میں سب سے زیادہ قرضہ ہم پر ہے۔ 2 لاکھ 24 ہزار کروڑ روپے میں سے پچھلی حکومت نے صرف 93 ہزار کروڑ روپے کیپٹل اخراجات کے طور پر خرچ کیے تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ قرض کا 60 فیصد غیر کیپٹل اخراجات کے طور پر استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جے پور میٹرو کی توسیع کی جائے گی۔ نئے روٹ کے لیے ڈی پی آر کی منظوری دے دی گئی ہے۔ جبکہ جودھ پور، کوٹا اور جے پور میں 500 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔
بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نے سابق حکومت پر الزامات کی بوچھاڑ شروع کر دی۔ وزیر خزانہ نے اپوزیشن کی مداخلت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا مجھے بولنے دیں، کیا آپ کو خاتون وزیر خزانہ سے کوئی مسئلہ ہے؟ اسمبلی اسپیکر واسودیو دیونانی نے اپوزیشن ایم ایل اے کو خبردار کیا۔ ہنگامہ بڑھتے ہی وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ خواتین بجٹ پڑھ رہی ہیں، آپ ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ یہ بجٹ ہے، یہ بحث نہیں ہے۔ اس پر قائد حزب اختلاف ٹیکا رام جولی نے کہا کہ اگر وزیر خزانہ سیاسی تبصرے کیے بغیر اپنی تحریری تقریر پڑھیں تو ہم ہنگامہ نہیں کریں گے۔