تاثیر،۷فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
چنڈی گڑھ،7فروری:آنجہانی پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کیس میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ اس معاملے میں 2 سال بعد بڑا انکشاف کرتے ہوئے شوٹر کیشو نے کہا کہ موس والا کو پولیس والا ظاہر کر کے قتل کرنے کا منصوبہ تھا، لیکن دو خواتین کی عدم دستیابی کی وجہ سے بدمعاشوں نے اسے موقع پر ہی بدل دیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس قتل عام میں ملوث شوٹر کیشو، آوا بستی، بھٹنڈہ کے رہنے والے نے پولیس پوچھ تاچھ کے دوران انکشاف کیا کہ قتل عام میں ملوث دیگر افراد کے ساتھ دیپک منڈی اور پریاورت نے ایک ویران جگہ پر اے کے 47 اور دیگر ہتھیار رکھے تھے۔ موسوالہ پر فائرنگ کرنے سے قبل ڈبوالی گاؤں کھیڑا کے کھیتوں میں جگہ جگہ پستول سے فائرنگ کی گئی اور گینگسٹرز پریاورت فوجی اور دیپک منڈی نے گرینیڈ لانچر بھی فائر کیے، جس میں وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے اسے پیک کر کے رکھ لیا۔ شوٹر کیشو نے مزید بتایا کہ موسوالہ کے قریب بھاری سیکورٹی فورس کی تعیناتی کی وجہ سے گینگسٹر گولڈی برار نے تمام گینگسٹروں کو بڑی تعداد میں اسلحہ فراہم کیا تھا۔ اس دوران ایک منصوبہ بنایا گیا کہ جگروپ روپا، جگگو بھگوان پورییا، شوٹر منپریت سنگھ اور دیگر غنڈوں کو پولیس اہلکار ظاہر کر کے اس واردات کو انجام دینا ہے۔ بدمعاشوں نے موس والا کے گھر جانے کے لیے پولیس اہلکار کا سارا سامان خرید لیا تھا لیکن دو خواتین کی عدم موجودگی کے باعث موقع پر ہی منصوبہ تبدیل کر دیا گیا۔ اس کے لیے گولڈی برار نے دو لڑکیوں کو بھی تیار کیا تھا جنہیں جعلی صحافی ظاہر کرتے ہوئے موس والا کے گھر جانا تھا۔ اسی دوران جب گینگسٹر گولڈی برار کو معلوم ہوا کہ موس والا کی پولیس سیکیورٹی ہٹا دی گئی ہے تو اس نے شوٹر کیشو کو فون کیا اور فتح آباد کے تمام شوٹروں کے ساتھ مانسا آنے کو کہا۔ اس کے بعد شوٹر کیشو وہاں گیا اور موٹر سائیکل پر اس کا پیچھا کیا اور کار میں اپنے تمام ساتھیوں کے ساتھ مانسا پہنچا۔ کیشو نے پولیس کو بتایا کہ کھیتوں میں تمام ملزمان کے ہتھیاروں کی جانچ کے بعد 3 پنجابی لڑکے اور شوٹر منپریت منا، سکورپیو میں جگروپ روپا اور بولیرو میں کیشو، دیپک منڈی، کشیش عرف کلدیپ اور پریاورت فوجی مانسا کے لیے روانہ ہوئے۔ اس دوران اسکارپیو میں سفر کر رہے تین لڑکے پولیس کی وردی لینے کو کہتے ہوئے گاڑی سے نیچے اتر گئے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کو 29 مئی 2022 کو پنجاب کے ضلع مانسا میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے 29 ملزمان کو گرفتار کیا اور 2 ملزمان انکاؤنٹر میں مارے گئے اور 5 بیرون ملک ہیں جنہیں ہندوستان واپس لانا ہے۔ آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس قتل کے ماسٹر مائنڈ گینگسٹر لارنس بشنوئی اور گولڈی برار ہیں۔