سندیشکھالی میں پولیس کی مستعدی ناکام، شاہجہاں کے غنڈوں پر گھروں میں گھس کر حملہ کرنے کا الزام

تاثیر،۱۰فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

کولکاتا، 10 فروری : شمالی 24 پرگنہ کے سندیشکھالی علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ جمعہ کی رات سے ہی علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے لیکن اس تمام چوکسی کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا۔ ہفتہ کو ایک بار پھر بڑی تعداد میں خواتین سڑکوں پر نکل آئیں اور الزام لگایا کہ رات کے اندھیرے میں پولیس کی موجودگی میں شیخ شاہجہاں کی حمایت کرنے والے مجرموں نے گاؤں والوں کے گھروں میں گھس کر ان کی پٹائی کی۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ حملہ کرنے والے تمام لوگ شاہجہان شیخ کے حامی ہیں اور حکمران جماعت ترنمول کانگریس سے وابستہ ہیں۔ احتجاج کرنے والے لوگ سیٹولیا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ سندیشکھالی کے اس گاؤں میں مجرموں نے رات کے اندھیرے میں بھوجنگ داس نامی شخص کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور لوگوں کو زدوکوب کیا۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ سب کچھ پولیس کی مدد سے کیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سندیشکھالی کا پورا علاقہ بدھ کی رات سے ہی تشدد کی لپیٹ میں ہے۔ 5 جنوری کو راشن بدعنوانی کے معاملے میں چھاپہ مارنے گئے ای ڈی افسران پر حملے کے ماسٹر مائنڈ ترنمول لیڈر شیخ شاہجہاں، ان کے معاون شیبو ہزارا اور اتم سردار کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے خواتین بدھ کی رات سے سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ شاہجہاں اور اس کے حامی علاقے کی خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ بلاخوف چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں۔ انہوں نے طویل عرصے سے زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور لوگوں پر ظلم کیا ہے۔ جمعہ کو خواتین نے شاہجہاں کے پولٹری فارم اور باغ کو بھی آگ لگا دی۔ جس کے بعد خواتین نے تھانے کا گھیراؤ کیا۔ موقع پر پہنچنے والے اعلیٰ حکام نے یقین دلایا کہ مجرموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس کے بعد احتجاج ختم ہو گیا۔ تاہم خواتین نے کہا تھا کہ ہفتہ کو دوبارہ مظاہرے ہوں گے۔ اس سے پہلے جمعہ کی رات ہی پورے علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ ریپڈ ایکشن فورس کے ساتھ بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا اور دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ اس کے باوجود مجرموں نے رات کو ہی گاؤں والوں کی پٹائی کی۔ اس سلسلے میں جب پولیس کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا گیا تو وہ کچھ بھی کہنے سے گریز کررہے ہیں۔