سندیشکھالی کی خواتین سے صرف چار شکایتیں موصول ہوئیں، ایک بھی عصمت دری کی نہیں

تاثیر،۱۳فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

کولکاتا، 13 فروری : سندیشکھالی میں جاری تشدد اور کشیدگی کی صورتحال کے درمیان ایک طرف جہاں بی جے پی ریاست کی ممتا بنرجی حکومت پر حملہ آور ہے، وہیں دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سندیشکھالی میں عصمت دری کی ایک بھی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔
واضح ہو کہ گزشتہ ہفتے بدھ سے سڑکوں پر اترنے والی خواتین نے مقامی ترنمول لیڈر شیخ شاہجہاں اور ان کے ساتھیوں پر کئی سالوں سے خواتین کے ساتھ بدسلوکی، جنسی ہراسانی، مارپیٹ، غنڈہ گردی، جائیداد پر زبردستی قبضہ سمیت کئی سنگین الزامات لگائے تھے۔ انہوں نے پولیس پر بھی ان مجرموں کی مدد کرنے کے الزامات عائد کئے تھے ۔ اس کے احتجاج میں انہوں نے آتش زنی کی تھی ۔ اس وقت پورے علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ خواتین کے ان الزامات کے بارے میں پیر کو مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے دعویٰ کیا تھا کہ بنگال میں ترنمول کانگریس کے لوگ ہندو خواتین کو نشانہ بناتے ہیں اور انہیں اغوا کر کے زبردستی کرتے ہیں۔
پیر کو گورنر ڈاکٹر سی وی آنند بوس نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا اور کہا کہ یہاں کی شکایات دل کو دہلا دینے والی ہیں۔ اب اس معاملے میں پولیس کا بیان آیا ہے۔ ایک سینئر افسر نے بتایا کہ وہاں تشدد کے واقعات کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی رینک کی خاتون افسر کی قیادت میں 10 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے خواتین کو مکمل تحفظ کا یقین دلایا اور ان پر زور دیا کہ اگر وہ شکایت درج کروانا چاہتی ہیں تو پولیس سے رابطہ کریں۔ افسر نے کہا کہ انہیں چار شکایات موصول ہوئی ہیں، جن میں سے عصمت دری یا کسی فرقہ وارانہ بات کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی سطح کی ایک خاتون افسر نے علاقے میں گھروں کا دورہ کیا اور خواتین سے بات کی۔ انہوں نے کہا، ’’ریاستی حکومت نے ڈی آئی جی رینک کی ایک خاتون افسر کی سربراہی میں 10 رکنی ٹیم تشکیل دی تھی۔ یہ ٹیم تحقیقات شروع کرے گی۔ اگر کوئی شکایت ہے تو وہ پولیس کے پاس آئیں۔ اس کی شکایت پر غور کیا جائے گا‘‘۔
افسرنے کہا، ’’ریاستی حکومت اس معاملے پر بہت فکر مند ہے۔‘‘ اس سے قبل آج مغربی بنگال خواتین کمیشن کی ایک ٹیم نے سندیشکھالی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور خواتین سے بات کی۔ خواتین نے ترنمول کانگریس کے مفرور لیڈر شاہجہان شیخ اور ان کے حامیوں پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا ہے۔ کمیشن کی چیئرپرسن لینا گنگولی اور ایک اور خاتون رکن نے سندیشکھالی میں کئی خواتین سے بات کی تھی۔