صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سماج میں ہورہی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے شمس تبریز قاسمی

 

سوپول (محمد ابوالمحاسن (انسان اس دنیا میں ہے تو یقیناً اسے ضرورت اس بات کی کہ وہ اپنی باتوں کو دوسروں تک پہونچائے اور سماج میں زندگی گزارنے کیلئے ضروری ہے کہ ہر انسان کو ایک دوسرے سے رابطہ ہو اور ایک دوسرے سے اس کی ضرورت پوری ہو اور جو کچھ اس کی دل میں ہے اس کو دوسروں تک پہونچائے اسی کو ابلاغ کہا جاتا ہے اس کو پہونچانے کے دو طریقے ہیں ایک زبان اور دوسرا قلم اسی کا نام میڈیا اور صحافت اور ذرائع ابلاغ بھی ہےیہ باتیں جامعۃ القاسم الاسلامیہ مدھوبنی کے معاون مہتمم مفتی انصار قاسمی نے سیمانچل ڈولپمنٹ فرنٹ کے زیر اہتمام جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ مدھوبنی میں ملک کی تعمیر و ترقی میں میڈیا کا کردار کے عنوان سے منعقد اجلاس عام میں کہیں انہوں نے کہا کہ صحافت ایک عظیم مشن ہے اس کا مقصد ہےکہ لوگوں کو حقیقت پر مبنی خبروں سے آگاہ کیا جائے صحافی معاشرے کا ایک ذمہ دار شخص ہوتا ہے جو ملک کے حالات اور ضروریات کو حکومت تک خبروں کی شکل میں پہونچاتا ہے روزنامہ انقلاب دہلی کے سب ایڈیٹر ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی نے کہا کہ صحافت بہت ہی دیانت داری اور ذمہ داری کا کام ہے صحافیوں نےجنگ آزادی سے لیکر اب تک ملک کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہےانہوں نے کہا کہ سماج کے تئیں خدمات کیلئے صحافی انتہائی عزت و احترام کے مستحق ہیں ہم مبارک باد دیتے ہیں سیمانچل ڈولپمنٹ فرنٹ کے صدر اور جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ مدھوبنی کے مہتمم قاری ظفر اقبال مدنی اور جنرل سکریٹری جناب شاہ جہاں شاد کو جنہوں نے صحافیوں کو شال دیکر ان کا استقبال کیا ہے انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ عظیم خدمت ہےلیکن نہایت پر خطر بھی ہے۔ صحافی جس طرح فسادات اور ہنگامی حالات میں خدمات انجام دیتے ہیں اس سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ صحافی کیسے سنگین حالات میں کام کرتے ہیں لیکن اس وقت کے جو حالات ہیں وہ بہت ہی خطرناک ہے لیکن ان سب حالات کے باوجود ہم سبھوں کو اپنی ذمہ داری کو انجام دینا ہے ملت ٹائمز کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے کہا کہ صحافی کی ذمہ داری ہے کہ وہ سماج میں ہو رہی تبدیلیوں اور سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے۔ واقعات کی رپورٹنگ کرنے کے ساتھ ساتھ اسکی تہ تک پہنچے، تحقیقات کرے۔ عوام کے مسائل اجاگر کرے اور شہری حقوق، ہیومن رائٹس اور بنیادی حقوق جیسے سوالوں پر الرٹ رہے۔ حکومت کی ناکامیوں کو شدت کے ساتھ اجاگر کرے اور لوگوں کی ضروریات کو حکومت تک پہونچائے مولانا شاہنواز بدر قاسمی ڈائریکٹر وزن انٹرنیشنل اسکول سہرسہ نے کہا کہ میڈیا کے اہل کاروں کے اندر ملک کی تعمیر و ترقی اور اس کی خوشحالی کیلئے جو درد ہے اسے بیان نہیں کیاجاسکتا صحافی ہر دور میں ظلم وستم کا شکار رہے ہیں کھبی حکومت نے جیلوں میں بند کیا اور مقدمات درج کیے تو کبھی جرائم پیشہ افراد نے اپنے ظلم کا نشانہ بنایا لیکن حکو مت کی جانب سے صحافیوں کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کئےگئے راشد جنید فاربس گنج نے کہا کہ صحافی اپنے قلم کے ذریعے معاشرے کے مسائل کو منظر عام پر لاتا ہے۔ اور ان کے حل پر زور دیتا ہے۔ صحافی اپنی آواز سے عام لوگوں کی ترجمانی کرتا ہے وہ عوام کی توقعات اور خواہشات کو موثر انداز سے پیش کرتا ہے صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کر معاشرے کے ناسوروں کے خلاف آواز بلند کرتا ہے۔ رضی الرحمن نمائندہ روزنامہ انقلاب مدھے پورہ نے کہا کہ کسی بھی صحافی کی یہ ذمہ داری ہے کہ کسی بھی خبر کو بناتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ ہماری اس خبر کا سماج میں کیا اثر پڑے گا اگر سماج میں اس کا غلط اثر پڑتا ہے تو وہ ہمارے لئے خبر نہیں ہے لیکن اگر خبر چھوٹا ہی ہو لیکن سماج میں اس کا اچھا اثر پڑرہا ہے تو وہ ہمارے لئے خبر ہے اور اس کے اچھے نتائج ہمارے سامنے ہوتے ہیں اس موقع پر نظیر عالم راجیش کمار رضا مراد نمائندہ دینک بھاسکر سوپول ارشاد عالم نمائندہ روزنامہ ہندوستان کندن کمار پربھات خبر پشارت کریم شہنواز احمد ملت ٹائمز جھٹکیا دلشاد مناظر عالم سمیت سہرسہ سوپول مدھے پورہ ارریہ سے درجنوں صحافیوں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کرکے سیمانچل ڈولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے منعقد کئے گئے اس پروگرام ستائش کی