چینی تیراک تانگ کیانٹنگ نے اپنا پہلا عالمی ایکواٹکس چیمپئن شپ کا خطاب جیتا

تاثیر،۱۴فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

دوحہ، 14 فروری : چینی تیراک تانگ کیانٹنگ نے منگل کی رات خواتین کے 100 میٹر بریسٹ اسٹروک میں اپنا پہلا عالمی ایکواٹکس چیمپئن شپ کا خطاب جیتا، حالانکہ انہیں ابتدا میں اندازہ نہیں تھا کہ وہ جیت گئی ہیں۔
19 سالہ تیراک نے ایک منٹ اور 5.27 سیکنڈ کے وقت کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا۔ ہالینڈ کی ٹیس شاوٹن دوسرے اور ہانگ کانگ، چین کے سیوبھان ہاوگھی تیسرے نمبر پر رہیں۔ اس فتح نے 2003 کے بعد ایونٹ میں چین کا پہلا عالمی چیمپئن شپ گولڈ میڈل یقینی بنادیا۔
جب تک تانگ کے حریفوں نے انہیں مبارکباد نہیں دی تب تک انہوں نے جائے انعقاد کی بڑی اسکرین پر نظر نہیں ڈالی اور انہیں اپنی کامیابی کا پتہ نہیں چلا۔ جذبات سے مغلوب ہوکر تانگ اپنی جیت کا احساس ہوتے ہی پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں۔
جیت کے بعد ڑنہوا کے حوالے سے تانگ نے کہا، ’’مجھے لگاکہ میں دوسرے نمبر پر ہوں اور میں نے سیمی فائنل میں بھی اچھی کارکردگی نہیں دکھائی۔ مجھے کبھی جیتنے کی امید نہیں تھی۔‘‘
انہوں نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے کوچز کے مشورے کو قرار دیا۔
انہوں نے کہا، ’’فائنل سے پہلے میرے کوچز نے مجھے یاد دلایا کہ جان بوجھ کر نتائج کا پیچھا نہ کروں بلکہ تفصیلات پر توجہ مرکوز کروں اور ہر تکنیکی اقدام کو اچھی طرح سے انجام دوں۔‘‘
حالیہ برسوں میں تانگ چینی تیراکی کے لیے امید کی کرن بن کر ابھری ہیں۔ 2023 میں انہوں نے فوکوکا ورلڈ ایکواٹکس چیمپئن شپ میں خواتین کے 50 میٹر بریسٹ اسٹروک کا ایشیائی ریکارڈ توڑا۔ ہانگڑو ایشین گیمز میں ان کی شاندار کارکردگی کا سلسلہ جاری رہا، جہاں انہوں نے اسی ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتا اور ایک نیا ایشیائی ریکارڈ بھی بنایا۔