تاثیر،۲۰فروری ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کاٹھمنڈو، 20 فروری : ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی کے اجلاس میں ہندو راشٹر کے مطالبے کو پارٹی کا سرکاری ایجنڈا بنانے کے لیے دستخطی مہم چلائی جا رہی ہے۔نیپالی کانگریس پارٹی کی جنرل کمیٹی کے اجلاس میں ہندو راشٹر کے مسئلے کو پارٹی کا سرکاری ایجنڈا بنانے کے لیے دستخطی مہم چلائی جا رہی ہے۔ منگل کی دوپہر تک تقریباً ایک ہزار اراکین نے پارٹی کی سب سے بڑی اور پالیسی سازی جنرل کمیٹی کے اجلاس میں ہندو راشٹر کے مسئلے کو شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چلائی جارہی دستخطی مہم پر دستخط کرکے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ مہم سے وابستہ پارٹی لیڈر شنکر بھنڈاری نے کہا کہ کم از کم دو ہزار ارکان کے دستخط جمع کرنے کا ہدف ہے۔مہم کے دوران دستخط کرنے والوں میں پارٹی کے تین درجن سے زائد مرکزی ارکان اور دو درجن سے زائد ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔ ہندو راشٹر مہا ابھیان سے وابستہ لوکیش دھکل نے کہا کہ بڑے لیڈروں میں ششانک کوئرالا اور شیکھر کوئرالا اور سابق ڈپٹی اسپیکر پشپا بھوشال نے بھی دستخط کئے ہیں۔ اس مہم پر دستخط کرنے والے لوگوں کا ہجوم گرینڈ کمیٹی کے اجلاس کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے۔ چند روز قبل اسے پارٹی کے 30 مرکزی ارکان کے دستخطوں کے ساتھ پارٹی صدر شیربہادر دیووا کے حوالے کیا گیا تھا۔
پیر کو جنرل کمیٹی کے اجلاس کے افتتاحی اجلاس میں صدر دیووا نے کہا تھا کہ پارٹی جمہوریت، جمہوریہ اور وفاقیت کے علاوہ ہر مسئلے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ ان تین بنیادی مضامین کے علاوہ پارٹی باقی تمام موضوعات پر آئینی ترمیم کے حق میں ہے۔ اس مہم سے وابستہ ڈاکٹر دلا سنگرولا نے پارٹی صدر کی تقریر پر کہا کہ براہ راست نہیں کہہ کر انہوں نے اشارہ دیا کہ وہ ہندو راشٹر مہم کے بارے میں منفی نہیں ہیں۔ سنگرولا نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 2000 ارکان کے دستخط ہوسکتے ہیں۔