اتر پردیش میں صحت کی خدمات وینٹی لیٹر پر ہیں : اکھلیش یادو

تاثیر،۱۳مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

لکھنؤ، 12 مارچ : سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ اتر پردیش کی صحت خدمات پوری طرح سے برباد ہو چکی ہیں۔ بی جے پی حکومت میں علاج میسر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اذیت سے مرنے پر مجبور ہیں۔ اسپتالوں میں عملہ کی کمی کے باعث مریضوں کو نہ تو ادویات مل رہی ہیں اور نہ ہی علاج۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے لوگ ملیریا، ٹائیفائیڈ، ڈینگی وغیرہ جیسی کئی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ صحت کی خدمات وینٹی لیٹر پر ہیں۔
سلطان پور میں ایمبولینس کی عدم دستیابی کے باعث حاملہ خاتون کو پک اپ ٹرک میں لے جانا پڑا ، جس کے باعث سی ایچ سی سنٹر پہنچتے ہی اس نے بچے کو جنم دیا۔ کبھی گورنر ہاؤس کے سامنے اور کبھی اسپتالوں کے باہر، گیٹوں پر اور گاڑیوں پر ڈیلیوری ہو رہی ہے۔ خواتین کے اسپتالوں میں اکثر ڈاکٹرز رات کو ڈیوٹی پر نہیں ملتے۔
اب حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ غیر سرکاری اسپتال اترپردیش حکومت کی ہدایات کو بھی ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا کے تحت پرائیویٹ الٹراساؤنڈ سینٹرز حاملہ خواتین کو مفت ٹیسٹ فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ لکھنؤ شہر کے تقریباً 200 نجی مراکز میں حاملہ خواتین کا الٹراساؤنڈ کیا جاتا ہے۔ 140 کو مرکزی حکومت کی اسکیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
ریاستی حکومت صحت عامہ کا کتنا خیال رکھتی ہے، اس کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں طبی اساتذہ کی 300 آسامیوں پر بھرتی ہونا ہے۔ پی جی آئی میں 1803 اور سپر اسپیشلٹی کینسر انسٹی ٹیوٹ میں 93 ماہر اساتذہ کی بھرتی ہونی ہے۔