اسرائیلی فوجی ترجمان کا الشفاء اسپتال میں 170 افراد کے قتل اور 350 کوگرفتار کرنے کا دعویٰ

تاثیر،۲۳مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

غزہ،23مارچ:غزہ کے الشفاء ہسپتال پر اسرائیلی فوج کا دوسرا بڑا حملہ پچھلے پیر کے روز سے شروع ہو کر ہفتے کے روز بھی جاری رہا ہے۔ ہفتہ کے روز اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ ہسپتال پر اس کے ایک طویل اور بڑے حملے کے دوران اب تک اس نے 170 فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ان فلسطینیوں کو بندوق بردار قرار دیا ہے۔اسرائیلی فوج غزہ کے ہسپتالوں، مسجدوں، سکولوں سے لے کر اقوام متحدہ کے ذیلی مراکز کو اب تک کئی بار اپنے حملوں کا نشانہ بنا چکی ہے۔ الشفاء ہسپتال جو کہ غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال قرار دیا جاتا ہے۔ اس میں جزوی طور پر علاج معالجے کی سہولت جاری تھی جس کا اب امکان اور بھی معدوم ہو گیا ہے۔ کہ اسرائیلی فوج نے اس کے اندر اور باہر ہر جگہ گولہ باری کی اور ہر چیز کو تہس نہس کرنے کے لیے جارحانہ انداز اختیار کیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے اندر حماس کے جنگجوؤں نے پناہ لے رکھی ہے اور اپنے ایک مرکز کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز فوج کے جاری کردہ بیان کے مطابق پیر کے روز سے لے کر اب تک 800 افراد سے ہسپتال کے اندر پوچھ گچھ کی گئی ہے کہ آیا ان کا حماس یا کسی اور فلسطینی گروپ سے تعلق تو نہیں ہے۔فوجی بیان کے مطابق 350 جنگجوؤں اور مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ہسپتال کے اندر اور باہر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری بروئے کار ہے۔ جبکہ اسرائیلی فوج کے ٹینک بھی پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر جگہ جگہ کارروائیاں کر رہے ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس حملے کے دوران اب تک اس کے دو فوجی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس نے حماس اور دوسرے جنگجوؤں کا اسلحہ اور انفراسٹرکچر تباہ کر دیا ہے۔