الیکٹورل بانڈڑ کے منفردنمبر بھی شیئرکریں ایس بی آئی: سپریم کورٹ

تاثیر،۱۶مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی،15 مارچ: الیکٹورل بانڈ زکیس سے متعلق الیکشن کمیشن کی طرف سے دائر عرضی پر آج یعنی جمعہ کو سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس آف انڈیا، جسٹس چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے ایس بی آئیکو دوبارہ نوٹس جاری کیا اور اسے انتخابی بانڈ نمبر ظاہر کرنے کا حکم دیا۔ یہی نہیں، سپریم کورٹ نے رجسٹرار سے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں جمع کردہ ڈیٹا کل یعنی سنیچر کی شام 5 بجے تک الیکشن کمیشن کے حوالے کر دیں۔دراصل، سی جی آئی، جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ ہم نے حکم دیا تھا کہ آپ مکمل ڈیٹا ظاہر کریں گے، لیکن آپ نے مکمل ڈیٹا نہیں دیا۔ سپریم کورٹ نے ایس بی آئی سے پوچھا کہ آپ نے ہمارے حکم کے بعد بھی منفرد نمبر کا انکشاف کیوں نہیں کیا۔ سپریم کورٹ نے ایس بی آئی سے بانڈ نمبر ظاہر کرنے کو کہا۔ اس کے بعد ایس جی نے کہا کہ ایس بی آئی اس معاملے میں فریق نہیں ہے۔اس پر سی جے آئی نے کہا کہ ایس بی آئی کو تمام معلومات الیکشن کمیشن کے ساتھ شیئر کرنی چاہئے تھیں۔ خریداری کی تاریخ، کیش ہونے کی تاریخ وغیرہ۔ ایس بی آئی نے انتخابی بانڈ کا نمبر شیئر نہیں کیا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو نوٹس جاری کیا اور اب کیس کی سماعت پیر کو ہوگی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ہم آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن نے الیکٹورل بانڈ کیس میں اپنے 11 مارچ کے حکم نامے کے ایک حصے میں ترمیم کرنے کی درخواست کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سماعت کے دوران اس کی طرف سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے دستاویزات کی کاپیاں الیکشن کمیشن کے دفتر میں رکھی جائیں گی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس نے دستاویزات کی کوئی کاپی اپنے پاس نہیں رکھی۔