اپنی ہی زندگی اور اس کی مصروفیات کا بے لاگ جائزہ لئے بغیر ہم نہ تو اپنی زندگی کی اصلاح و تعمیر کر سکتے ہیں نہ نفس کا تزکیہ…. مولانا حسن معاویہ ندوی

تاثیر،۱۳مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

مارچ12 بتیا (محمد قمرالزماں) استقبال رمضان سے متعلق ایک تقریب جماعت اسلامی ہند بتیا کی جانب سے اردو گرلس ہائ اسکول (امام باڑہ) بتیا میں انعقاد پزیر ہوئی. جس میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حسن معاویہ ندوی نے کہا کہ رمضان المبارک وہ مہینہ ہے جس میں اللہ کی جانب سے عالم انسانیت کو قران ملا،اسلام ملا،آخری دین اور آخری پیغام ملا. اس مہینہ کی ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے. اس ماہ میں ہر مومن اللہ کی راہ میں اپنی دولت خرچ کرتا ہے. غریبوں،فقرا اور مساکین کی خبر گیری کرتا ہے. روزے سے متعلق نبی اکرم صلعم سے جو تعلیمات مروی ہیں ان میں سے ایک روایت یہ بھی ہے کہ جس نے رمضان کے روزے ایمان اور احتساب کے ساتھ رکھے اس کے پچھلے گناہ معاف ہوئے..اپنی زندگی اور اس کی مصروفیات کا بے لاگ جائزہ لئے بغیر ہم نہ تو اپنی زندگی کی اصلاح و تعمیر کر سکتے ہیں نہ نفس کا تزکیہ . امیر مقامی جماعت اسلامی ہند بتیا نے اپنے اختتامی کلمہ سے نوازتے ہوئے کہا کہ اس ماہ میں قرآن ہمیں انعام کے طور پر حاصل ہوا ہے اس انعام کو حاصل کرنے بعد ہم پر دو ذمہ داریاں عاید ہوتی ہیں. اول یہ کہ ہم خود قرآن کو پڑھیں،سمجھیں اور اس کے مطابق عمل کریں دوئم یہ کہ اس کلام پاک کو بند گان خدا تک پہنچائیں. قران کے ایک سورۃ میں لعلکم تتقون کا لفظ آیا ہے جس کا مقصد ہے کہ انسان اپنا عمل اور کردار اس حساب سے بنائے کہ منکرات سے بچے اورمعرفات پر عمل کرے.

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آجکل ارتداد کا مسئلہ زور پکڑتا جا رہا ہے اس مہم کو روکنے کے لئے ہمیں اپنا ایمان پختہ رکھنا ہوگا تاکہ دشمنان اسلام اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہو سکیں..ادارہ ادب اسلامی ہند بتیا کے سکریٹری فہیم حیدر ندوی نے رمضان المبارک کی اہمیت پر اپنا مقالہ پیش کیا- تقریب میں کثیر تعداد میں مرد و زن کی موجود گی رہی اور طلباء وطالبات نے بھی نعت ،حدیث،نظم، گروپ ترانہ اور مضامین ومقالے پیش کئے.. جن طلباء و طالبات نے تقریب میں حصہ لیا ان میں محمد حنظلہ ،سعدیہ اکرام،فرحان،عفان محسن ،سعدیہ سرفراز، نادیہ محسن رحمن ،شفق ناز تنویر،ریحان خان شامل ہیں. تقریب کا آغاز فرحان نے تلاوت کلام پاک سے کیا.. صدارت مولانا حسن معاویہ ندوی نے اور نظامت پروفیسر محسن عالم نے فرمائی..تقریب میں شامل ہونے والوں میں جان عالم ،پروفیسر محمد قمرالزماں قمر ،آزاد اظہر، امان اللہ،ماجد،شمیم خان،حسینہ تنویر اور کہکشاں ناہید کا نام اہم ہے.