برطانیہ میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کا سامنا ہے: میئر لندن

تاثیر،۱۰مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

لندن،09 مارچ: میئر لندن صادق خان نے سینٹرل لندن میں رمضان لائٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ میں ہر شعبہ زندگی میں بے انتہا ترقی کے باوجود مسلمانوں کو اسلامو فوبیا کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم رشی سونک اور ان کی کابینہ اسلامو فوبیا کا لفظ تک استعمال کرنے سے بھی خوفزدہ ہیں۔تقریب سے خطاب میں میئر لندن صادق خان نے کہا کہ غزہ کے مسلمان ہماری دعاؤں کا حصہ ہیں۔لیبر پارٹی کے میئر صادق خان ہم جنس پرستوں کی شادی اور ہم جنس پرستوں کے حقوق کے بارے میں لبرل خیالات رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کا مسلم بنیاد پرستوں سے نظریاتی اختلاف ہے۔ وہ اپنے لبرل خیالات اور انتہا پسندوں کے حملوں کی مذمت کی وجہ سے بنیاد پرست تنظیموں کے نشانے پر رہے ہیں۔صادق خان ایک عرصے سے بنیاد پرستوں کے نشانے پر ہیں۔ 2017 میں لندن اور مانچسٹر ایرینا میں ان پر جان لیوا حملے ہوئے۔ اس سے قبل، پولیس نے کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے الزامات کے بعد صادق کو دھمکی دینے والے ایک شخص کو سزا سنائی تھی۔ ایم پی کے اس الزام کے بعد کنزرویٹو پارٹی نے انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ اینڈرسن کے متنازعہ تبصروں کے بعد برطانیہ کے وزیر اعظم رشی پر انہیں ہٹانے کے لیے دباؤ بڑھ گیا تھا۔ جن لوگوں نے خان پر کیے گئے تبصرے کی مذمت کی اسے نسل پرستانہ اور اسلامو فوبک قرار دیا۔
8 اکتوبر 1970 کو پیدا ہونے والے صادق خان لندن کے پہلے مسلمان میئر ہیں۔ خان نے 2016 میں میئر کا عہدہ سنبھالا تھا اور تب سے وہ تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔ خان کا تعلق لندن میں مقیم برطانوی پاکستانی خاندان سے ہے اور انہوں نے یونیورسٹی آف نارتھ لندن سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں خان نے انسانی حقوق کے مسائل میں مہارت حاصل کی اور انسانی حقوق پر کام کیا۔