بنگلہ دیش میں کرپشن پر بڑا قانونی فیصلہ، ہال مارک کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ان کی اہلیہ کو عمر قید کی سزا

تاثیر،۱۹مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ڈھاکہ، 19 مارچ: بنگلہ دیش میں منگل کو بدعنوانی سے متعلق ایک اہم قانونی فیصلہ آیا۔ ڈھاکہ کی ایک عدالت نے ہال مارک کے منیجنگ ڈائریکٹر تنویر محمود اور ان کی اہلیہ جیسمین اسلام (کمپنی کی چیئرپرسن) کو سونالی بینک کے تقریباً 4,000 کروڑ روپے کے قرض بدعنوانی سے متعلق 11 مقدمات میں سے ایک میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ڈھاکہ کی خصوصی جج کورٹ-1 کے جج محمد ابوالقاسم نے فیصلہ سنایا۔
تنویر اور ان کی اہلیہ کے علاوہ ان مقدمات میں جیل میں قید ملزمان میں ہال مارک کے جنرل منیجر تشار احمد، سونالی بینک ہیڈ آفس کے سابق جی ایم میر محی الرحمان، ڈپٹی جنرل منیجر (ڈی جی ایم) محمد صفی الدین احمد، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (ڈی ایم ڈی) معین الحق ، اے جی ایم محمد قمر الحسین خان اور نقشی نٹس کے محمد عبدالملک شامل ہیں۔
اس کے علاوہ مفرور ملزمان میں پیراگون گروپ کے ایم ڈی سیف الاسلام راجہ، سونالی بینک ہیڈ آفس کے جی ایم نانی گوپال ناتھ، ہیڈ آفس کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر ہمایوں کبیر، اسسٹنٹ ڈپٹی جنرل منیجر ایم ڈی سیف الحسن، ایگزیکٹو آفیسر عبدالمتین، میکس اسپننگ ملز کے مالک میر زکریا، ٹی اینڈ برادرز کے تسلیم حسن اور سونالی بینک دھانمنڈی برانچ کی سینئر ایگزیکٹیو آفیسر مہرنیسہ مریم شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ہمیت پور، ساور کی تیتلجھورا یونین پریشد کے سابق صدر محمد جمال الدین سرکار ضمانت پر ہیں۔ 28 جنوری کو دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ 28 فروری کو سنایا تھا۔ اس معاملے میں ان پر غیر موجود میکس اسپننگ ملز کے نام پر تقریباً 526 کروڑ روپے کا قرض لے کر 10.5 کروڑ روپے کا غبن کرنے کا الزام ہے۔