بہار میں سپول ضلع کے بکور میں ملک کے سب سے لمبے زیر تعمیر پل کا ایک حصہ گرا، 1 ہلاک، 9 زخمی

تاثیر،۲۲مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ/سپول ، 22 مارچ : بہار میں سپول ضلع کے بکور میں بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت بنائے جانے والے ملک کے سب سے طویل پل کے تین گارٹر گرنے سے ایک مزدور کی موت ہو گئی اور نو دیگر زخمی ہو گئے۔ سپول کے ڈی ایم نے بتایا کہ یہ واقعہ صبح 7.30 بجے پیش آیا۔ حادثے میں 9 افراد زخمی اور ایک کی موت ہو گئی ہے۔ مرنے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ زخمیوں کی بھی مدد کی جائے گی۔ معاملے کی تحقیقات کے احکامات دیے گئے ہیں۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ این ڈی آر ایف اور مقامی پولیس کی ٹیم مصروف عمل ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ حادثہ پیلر نمبر 50، 51 اور 52 کے گارٹر گرنے کے باعث پیش آیا۔ زخمیوں کواسپتال لے جایا جا رہا ہے۔ یہ حادثہ گوپال پور سر پنچایت کے مرچا گاو?ں کے قریب کا بتایا جا رہا ہے۔ پیلر نمبر 154 گرنے سے یہاں کئی افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ 10 سے 15 لوگوں کو علاج کے لیے صدر اسپتال سپول بھیجا گیا ہے۔ ان میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ تقریباً 40 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
پل مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ اور ہائیوے 1200 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس کی لمبائی 10.2 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ اپروچ روڈ سمیت پل کی کل لمبائی 13.3 کلو میٹر ہو گی جسے دو ایجنسیاں مشترکہ طور پر تعمیر کر رہی ہیں۔ اس میں گیمن انڈیا اور ٹرانس ریل لائٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ یہ پل کی تعمیر دونوں ایجنسیوں کا مشترکہ منصوبہ ہے۔
پل کی تعمیر 2023 تک مکمل ہونی تھی لیکن کورونا اور سیلاب کے باعث اب یہ پل 2024 میں مکمل ہونے کی امید ہے۔مدھوبنی ضلع میں بکور اور بھیجا کے درمیان بنایا جا رہا یہ پل ملک کا سب سے طویل سڑک والاپل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بہار میں بھاگلپور میں 4 جون 2023 کو ایک زیر تعمیر پل گر گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور ذمہ داروں کی شناخت کرنے کو کہا تھا۔ یہ پل کھگڑیا-اگوانی-سلطان گنج کے درمیان بنایا جا رہا تھا۔